حیدرآباد: تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہارِ یگانگت کے طور پر یوم القدس منایا گیا۔ مسجد آختری دلاور شاہ نگر قلعہ گولکنڈہ میں بعد نماز جمہ مصلیوں نے مسجد اقصٰی کے لیے پرامن احتجاج کیا اور فلسطینی مظلوم مسلمانوں سے اظہار ہمدردی کیا۔ اس موقع پر مولانا قاری سید متین علی شاہ قادری نے کہا کہ 'رسول ﷺنے فرمایا ' من أصبح لا يهتم بأمور المسلمين فليس منهم، ومن سمع رجلا ينادي يا للمسلمين فلم يجبه فليس بمسلم، جو ایسا ہو جائے کہ مسلمانوں کے امور سے غافل ہو تو وہ مسلمان نہیں ہے اور جو کسی فریادی کی فریاد سنے 'اے مسلمانو!' لیکن اس کی فریاد رسی نہ کرے وہ مسلمان نہیں ہے۔' 74 برس سے صیہونیوں کا قبلہ اول بیت المقدس پر قبضہ اور مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم اور قتل و غارت گری کسی ملک و ملت یا فرقہ و مذہب کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق عالم انسانیت سے عموماً اور عالم اسلام سے خصوصاً ہے۔ سنہ 1948 سے صیہونی اس مقدس سرزمین پر قابض ہیں اور مسلسل اس کی حرمت پامال کر رہے ہیں جو انبیاء و مرسلین اور اولیاء کرام کی سرزمین ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سنہ 1948 سے صیہونی اس مقدس سرزمین پر قابض ہیں اور مسلسل اس کی حرمت پامال کر رہے ہیں جو انبیاء و مرسلین اور اولیاء کرام کی سرزمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'اس بیت المقدس کی بے حرمتی ہو رہی ہے جو عالم اسلام کا قبلہ اول ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ جرم ایک بار ہوا بلکہ آئے دن ہوتا رہتا ہے۔ اب تک ہزاروں فلسطینی جاں بحق ہو گئے، نہ جانے کتنے سہاگ اجڑ گئے، نہ جانے کتنی گودیں خالی ہو گئیں۔ ہر دن فلسطینی نہ جانے کتنی لاشیں اٹھاتے ہیں لیکن دنیا میں ہر جانب ایسا سناٹا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔