اجمیر: ریاست راجستھان کے ضلع اجمیر میں واقع خواجہ معین الدین چشتی کا 811 واں عرس اتوار کو کل کی رسم کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ دریں اثنا سنیچر کی دیر شام سے زائرین کا ہجوم لگاتار درگاہ پر جمع ہے۔ زائرین کی بھیڑ میں اچانک بھگدڑ اور لڑائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں کچھ لوگ لڑتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وائرل ویڈیو سنیچر کی رات 1 سے 2 بجے کے درمیان کا ہے۔
ہفتہ کی رات آستانہ سے متصل شاہجہانی مسجد بھی عقیدت مندوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ اچانک کچھ لوگ آپس میں لڑنے لگے۔ مار پیٹ کرنے والوں نے خواتین کو بھی نہیں بخشا۔ ویڈیو میں حملہ آوروں سے بچنے کے لیے لوگ ادھر ادھر بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ حملہ آوروں کو ان لوگوں کو مارتے ہوئے بھی دیکھا گیا جو حملے کا شکار ہوئے۔ تاہم درگاہ پولیس اسٹیشن میں اس سلسلے میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور نہ ہی حملہ آوروں کی شناخت ہوسکی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Urs of Khwaja Moinuddin Chishti وزیراعظم مودی نے خواجہ معین الدین چشتی کے 811 ویں عرس کیلئے چادر بھیجی
پولیس کی پوری توجہ اب بھیڑ کو کنٹرول کرنے پر ہے۔ تاہم پولیس کی ایک ٹیم وائرل ویڈیو سے حملہ آوروں کی شناخت کے لیے کام کر رہی ہے۔ فی الحال پولیس اس معاملے میں کچھ کہنے کو تیار نہیں ہے۔ درگاہ کے سی او گوری شنکر نے بتایا کہ درگاہ کی شاہ جانی مسجد میں ہفتہ کی دیر رات ہوئے حملہ کے معاملے میں دونوں فریق کی جانب سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ اس سے قبل انجمن کمیٹی کی جانب سے نعرے بازی اور بحث پر اعتراض کیا گیا تھا۔ کس کے نعرے سے ماحول گرم کیا گیا اور لڑائی کون کر رہے ہیں، ویڈیو کے ذریعے ان کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔