ETV Bharat / bharat

میرے خلاف مقدمہ ایجنڈے کا حصہ، وہ میری آواز دبانا چاہتے ہیں: عائشہ سلطانہ - aisha sultana reaction

کیرالہ ہائی کورٹ سے پیشگی ضمانت منظور ہونے کے بعد فلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا کہ ان کے خلاف عائد مقدمہ ایجنڈے کا ایک حصہ ہے جو ان کی آواز دبانا چاہتے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ عدالت نے میرے حق میں فیصلہ دیا۔ مجھے اس بات پر بھی خوشی ہے کہ عدالت لکشدیپ کے معاملات کے ساتھ کھڑی تھی۔

aisha sultana
عائشہ سلطانہ
author img

By

Published : Jun 27, 2021, 10:56 AM IST

فلمساز عائشہ سلطانہ کی کیرالہ ہائی کورٹ سے پیشگی ضمانت منظور ہونے اور کوارتی پولیس کی جانب سے درج غداری کے مقدمے میں تفتیش کے بعد وہ لکشدیپ سے کوچی ایئر پورٹ پہنچ گئیں۔

جہاں انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "میں مسائل پر قابو پانے کے بعد لکشدیپ سے واپس آکر بہت خوش ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ عدالت نے میرے حق میں فیصلہ دیا۔ مجھے اس بات پر بھی خوشی ہے کہ عدالت لکشدیپ کے معاملات کے ساتھ کھڑی تھی۔ میں گرفتاری کی توقع کر رہی تھی۔ مجھ سے اتنے دن سے تفتیش کی جارہی ہے اور یہ فرضی اور بے بنیاد بات ہے کہ میں نے لکشدیپ میں کورنٹائن کی خلاف ورزی کی ہے۔‘‘

فلمساز کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے عدالت کے فیصلے کے دن ان کا فون ضبط کرلیا۔ جب بھی مجھ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے میرا فون چیک کیا۔ میرا اور میری والدہ کے بینک کھاتوں کو بھی چیک کیا گیا۔

اس کے علاوہ سلطانہ نے الزام لگایا کہ عدالت سے فیصلہ آنے کے دن ہی انہوں نے میرا موبائل بھی ضبط کرلیا اور اب بھی فون پولیس کے ہاتھ میں ہے پولیس نے کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ مجھے دوبارہ طلب کریں گے۔

فلمساز عائشہ نے کہا کہ یہ کیس مجھ پر ایک سیکشن کے تحت مسلط کیا گیا تھا۔ ان کا ایجنڈا میری آواز کو دبانا ہے۔ اب تو انہوں نے میرا موبائل بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ جب وہ میرے فون پر چیکنگ مکمل کر لینگے تب وہ واپس کر دینگے، مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کیونکہ یہ تفتیشی افسران کی ملازمت کا ایک حصہ ہے۔ میں نے ان تفتیشی افسران میں خوف دیکھا ہے، وہ کسی سے ڈرتے ہیں۔ مجھے یہ بھی محسوس ہوا کہ انہوں نے مجھ سے جو بھی سوالات کیے تھے وہ سب کسی کی جانب سے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Ayesha Sultana : فلمساز عائشہ سلطانہ کی پیشگی ضمانت منظور

لکشدیپ کو بچائیے: وجاہت حبیب اللہ

ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کے اقدامات سے لکشدیپ کے مستقبل پر سوالیہ نشان

واضح رہے کہ کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز لکشدیپ کے کوارتی پولیس اسٹیشن کے ذریعہ فلمساز عائشہ سلطانہ کے خلاف درج غداری معاملے میں عائشہ کی پیشگی ضمانت منظور کرلی تھی۔

بینچ نے مشاہدہ کیا کہ' اس معاملے میں جو شک ظاہر کیا گیا ہے وہ استغاثہ کے ذریعہ عائد کردہ الزامات سے مختلف ہیں۔ ان کا پہلے جرائم کوئی ریکارڈ بھی نہیں ہے اور نہ ہی ان کا عدالتی کارروائی سے بھاگنے کا کوئی امکان نظر آرہا ہے۔

واضح رہے کہ ایک ملیالم نیوز چینل میں لکشدیپ میں پرفل کوڈا پٹیل کے ذریعہ نافذ کردہ پالیسیوں پر ہورہی بحث کے دوران عائشہ نے متنازعہ بائیو ہتھیار کا تبصرہ کیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

فلمساز عائشہ سلطانہ کی کیرالہ ہائی کورٹ سے پیشگی ضمانت منظور ہونے اور کوارتی پولیس کی جانب سے درج غداری کے مقدمے میں تفتیش کے بعد وہ لکشدیپ سے کوچی ایئر پورٹ پہنچ گئیں۔

جہاں انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "میں مسائل پر قابو پانے کے بعد لکشدیپ سے واپس آکر بہت خوش ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ عدالت نے میرے حق میں فیصلہ دیا۔ مجھے اس بات پر بھی خوشی ہے کہ عدالت لکشدیپ کے معاملات کے ساتھ کھڑی تھی۔ میں گرفتاری کی توقع کر رہی تھی۔ مجھ سے اتنے دن سے تفتیش کی جارہی ہے اور یہ فرضی اور بے بنیاد بات ہے کہ میں نے لکشدیپ میں کورنٹائن کی خلاف ورزی کی ہے۔‘‘

فلمساز کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے عدالت کے فیصلے کے دن ان کا فون ضبط کرلیا۔ جب بھی مجھ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے میرا فون چیک کیا۔ میرا اور میری والدہ کے بینک کھاتوں کو بھی چیک کیا گیا۔

اس کے علاوہ سلطانہ نے الزام لگایا کہ عدالت سے فیصلہ آنے کے دن ہی انہوں نے میرا موبائل بھی ضبط کرلیا اور اب بھی فون پولیس کے ہاتھ میں ہے پولیس نے کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ مجھے دوبارہ طلب کریں گے۔

فلمساز عائشہ نے کہا کہ یہ کیس مجھ پر ایک سیکشن کے تحت مسلط کیا گیا تھا۔ ان کا ایجنڈا میری آواز کو دبانا ہے۔ اب تو انہوں نے میرا موبائل بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ جب وہ میرے فون پر چیکنگ مکمل کر لینگے تب وہ واپس کر دینگے، مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کیونکہ یہ تفتیشی افسران کی ملازمت کا ایک حصہ ہے۔ میں نے ان تفتیشی افسران میں خوف دیکھا ہے، وہ کسی سے ڈرتے ہیں۔ مجھے یہ بھی محسوس ہوا کہ انہوں نے مجھ سے جو بھی سوالات کیے تھے وہ سب کسی کی جانب سے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Ayesha Sultana : فلمساز عائشہ سلطانہ کی پیشگی ضمانت منظور

لکشدیپ کو بچائیے: وجاہت حبیب اللہ

ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کے اقدامات سے لکشدیپ کے مستقبل پر سوالیہ نشان

واضح رہے کہ کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز لکشدیپ کے کوارتی پولیس اسٹیشن کے ذریعہ فلمساز عائشہ سلطانہ کے خلاف درج غداری معاملے میں عائشہ کی پیشگی ضمانت منظور کرلی تھی۔

بینچ نے مشاہدہ کیا کہ' اس معاملے میں جو شک ظاہر کیا گیا ہے وہ استغاثہ کے ذریعہ عائد کردہ الزامات سے مختلف ہیں۔ ان کا پہلے جرائم کوئی ریکارڈ بھی نہیں ہے اور نہ ہی ان کا عدالتی کارروائی سے بھاگنے کا کوئی امکان نظر آرہا ہے۔

واضح رہے کہ ایک ملیالم نیوز چینل میں لکشدیپ میں پرفل کوڈا پٹیل کے ذریعہ نافذ کردہ پالیسیوں پر ہورہی بحث کے دوران عائشہ نے متنازعہ بائیو ہتھیار کا تبصرہ کیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.