ریاست اتر پردیش کے غازی آباد کی صاحب آباد سیٹ سے اے آئی ایم آئی ایم نے پنڈت منموہن جھا عرف گاما کو بطور امیدوار میدان میں اتارا ہے۔ جنہوں نے ٹکٹ نہ ملنے پر سماج وادی پارٹی چھوڑ دی تھی۔ گاما کو غازی آباد ضلع کی صاحب آباد اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ ابھی تک ایم آئی ایم امیدواروں کی جاری کردہ فہرست میں وہ ریاست میں واحد ہندو امیدوار ہیں۔ AIMIM First Non Nuslim Candidate Nominated
وہیں ایس پی/ آر ایل ڈی اتحاد نے اس بار صاحب آباد سیٹ سے سابق رکن اسمبلی امرپال شرما کو ٹکٹ دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے سابق ضلعی نائب صدر پنڈت منموہن جھا عرف گاما کافی دنوں سے اس سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ کے لیے دعویٰ پیش کر رہے تھے۔ وہ پارٹی کے صاحب آباد اسمبلی انچارج کے طور پر بھی مضبوط دعویدار تھے لیکن پارٹی نے امرپال شرما پر اعتماد کیا۔ ایسے میں منموہن گاما نے باغیانہ رویہ دکھانا شروع کر دیا۔
16 جنوری کو منموہن گاما نے پارٹی سے اپنا استعفیٰ نامہ اکھلیش یادو کو بھیج دیا ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ وہ 1998 سے پارٹی میں مختلف عہدوں پر فائز ہیں۔ انہوں نے 2017 میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو کالے جھنڈے دکھا کر ایلی ویٹیڈ روڈ کے آغاز پر احتجاج کیا۔ اس کے بعد انہیں ہر قسم کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے باوجود انہوں نے سماجوادی پارٹی کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ 22 سال کی طویل جدوجہد کے باوجود ایس پی نے انہیں موقع نہیں دیا۔
مزید پڑھیں:۔ UP Election 2022: 'بے آواز مسلمانوں کی نمائندگی کیلئے ایم آئی ایم یوپی کے انتخابات میں حصہ لے گی'
اے آئی ایم آئی ایم نے اب تک یوپی میں 18 سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے، جس میں منموہن گاما ہی صرف ہندو امیدوار ہیں۔ باقی سیٹوں پر اے آئی ایم آئی ایم نے مسلم امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ تقریباً 10 لاکھ ووٹروں والی اس اسمبلی سیٹ پر پوروانچل اور بہار کے لوگوں کا غلبہ ہے، جن کی تعداد تقریباً 50 فیصد ہے۔
منموہن گاما کا تعلق بہار سے ہے۔ بہار کے لوگ صاحب آباد سیٹ سے بی جے پی رکن اسمبلی سنیل شرما کو ٹکٹ دینے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ایسے میں منموہن گاما ووٹروں کو متاثر کر کے بی جے پی اور سماج وادی پارٹی دونوں کا کھیل بگاڑ سکتے ہیں۔