ETV Bharat / bharat

Owaisi on Uniform Civil Code وزیراعظم بھارت کے تنوع کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں

ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پی ایم مودی کی جانب سے یو سی سی کی وکالت کیے جانے کے بعد کہا کہ وزیر اعظم بھارت کے تنوع اور اس کی تکثیریت کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں۔ اس لیے وہ ایسی باتیں کہتے ہیں، کیا آپ یو سی سی کے نام پر ملک سے اس کی تکثیریت اور تنوع کو چھین لیں گے؟

AIMIM chief Asaduddin Owaisi
ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی
author img

By

Published : Jun 27, 2023, 8:00 PM IST

ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی یکساں سول کوڈ کو لے کر بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے قدم سے مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کو نقصان پہنچانے والا ہے۔ وزیراعظم کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آرٹیکل 29 بنیادی حق ہے، میرے خیال میں وزیراعظم کو یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ آئین میں سیکولرازم کی بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام میں شادی ایک معاہدہ ہے جبکہ ہندومت میں یہ جنم جنم کا ساتھ ہے، کیا آپ ان سب کو یو سی سی نافذ کرکے ختم کر دیں گے؟ اویسی نے طنز کستے ہوئے کہا کہ لگتا ہے مودی جی اوباما کی نصیحت کو ٹھیک سے نہیں سمجھ پائے۔

دراصل منگل کے روز بھوپال میں پی ایم مودی نے بی جے پی کی "میرا بوتھ سب سے مضبوط" مہم کے تحت پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک میں دو قانون نہیں ہو سکتے۔ کیا کوئی ایک خاندان جہاں لوگوں کے لیے دو الگ الگ اصول ہوں تو وہ کام کرے گا ؟ تو پھر ملک کیسے چلے گا؟ ہمارا آئین بھی تمام لوگوں کو مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم مودی تین طلاق اور پسماندہ مسلمانوں پر بھی تبصرے کیے۔

جس کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم بھارت کے تنوع اور اس کی تکثیریت کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں۔ اس لیے وہ ایسی باتیں کہتے ہیں، کیا آپ یو سی سی کے نام پر ملک سے اس کی تکثیریت اور تنوع کو چھین لیں گے؟ جب وہ یو سی سی کی بات کرتے ہیں، تو وہ ہندو سول کوڈ کی بات کر رہے ہیں، میں انھیں چیلنج کرتا ہوں کہ کیا وہ ہندو غیر منقسم خاندان کو ختم کر سکتے ہیں؟ انھوں نے مزید کہا کہ انھیں جا کر پنجاب میں سکھوں کو یو سی سی کے بارے میں بتائیں تو دیکھیں وہاں کیا ردعمل ہوگا۔

ایم آئی ایم کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ایک طرف آپ پسماندہ مسلمانوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں اور دوسری طرف آپ کے پیادے ان کی مساجد پر حملہ کر رہے ہیں، ان کی نوکریاں چھین رہے ہیں، ان کے گھروں کو بلڈوز کر رہے ہیں، انہیں لنچنگ کے ذریعے قتل کر رہے ہیں اور وہ ان کے ریزرویشن کی بھی مخالفت کر رہے ہیں۔ آپ کی حکومت نے غریب مسلمانوں کا وظیفہ تک ختم کر دیا ہے۔ پسماندہ مسلمانوں کا استحصال ہو رہا ہے تو آپ کیا کر رہے ہیں؟ پسماندہ مسلمانوں کا ووٹ مانگنے سے پہلے آپ کے کارکنان گھر گھر جا کر معافی مانگیں کہ آپ کے ترجمان اور ایم ایل اے نے ہمارے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا ہے کہ وہاں تین طلاق پر پابندی ہے۔ مودی جی کو پاکستان کے قانون سے اتنی ترغیب کیوں مل رہی ہے؟وزیراعظم پاکستان سے اتنی محبت کیوں کرتے ہیں؟ انہیں اپنی سوچ کا سافٹ وئیر بدلنا چاہیے۔ بھارتی مسلمانوں کا پاکستان اور مصر سے کیا تعلق؟ کیا آپ ان کو بڑا اور ہمیں کمتر سمجھ رہے ہیں یہ تو ملک مخالف بیان ہے۔

اویسی نے مزید کہا کہ آپ نے تین طلاق کے خلاف قانون بنایا، لیکن زمینی سطح پر اس سے کوئی فرق نہیں پڑا، بلکہ خواتین پر استحصال مزید بڑھ گیا ہے۔ ہم ہمیشہ یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ سماجی اصلاح قوانین کے ذریعے نہیں ہوگی۔ اگر قانون بنانا ہے تو ان مردوں کے خلاف بنایا جائے جو شادی کے بعد بھی بیویوں کو چھوڑ کر فرار ہوجاتے ہیں۔

ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی یکساں سول کوڈ کو لے کر بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے قدم سے مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کو نقصان پہنچانے والا ہے۔ وزیراعظم کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آرٹیکل 29 بنیادی حق ہے، میرے خیال میں وزیراعظم کو یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ آئین میں سیکولرازم کی بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام میں شادی ایک معاہدہ ہے جبکہ ہندومت میں یہ جنم جنم کا ساتھ ہے، کیا آپ ان سب کو یو سی سی نافذ کرکے ختم کر دیں گے؟ اویسی نے طنز کستے ہوئے کہا کہ لگتا ہے مودی جی اوباما کی نصیحت کو ٹھیک سے نہیں سمجھ پائے۔

دراصل منگل کے روز بھوپال میں پی ایم مودی نے بی جے پی کی "میرا بوتھ سب سے مضبوط" مہم کے تحت پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک میں دو قانون نہیں ہو سکتے۔ کیا کوئی ایک خاندان جہاں لوگوں کے لیے دو الگ الگ اصول ہوں تو وہ کام کرے گا ؟ تو پھر ملک کیسے چلے گا؟ ہمارا آئین بھی تمام لوگوں کو مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم مودی تین طلاق اور پسماندہ مسلمانوں پر بھی تبصرے کیے۔

جس کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم بھارت کے تنوع اور اس کی تکثیریت کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں۔ اس لیے وہ ایسی باتیں کہتے ہیں، کیا آپ یو سی سی کے نام پر ملک سے اس کی تکثیریت اور تنوع کو چھین لیں گے؟ جب وہ یو سی سی کی بات کرتے ہیں، تو وہ ہندو سول کوڈ کی بات کر رہے ہیں، میں انھیں چیلنج کرتا ہوں کہ کیا وہ ہندو غیر منقسم خاندان کو ختم کر سکتے ہیں؟ انھوں نے مزید کہا کہ انھیں جا کر پنجاب میں سکھوں کو یو سی سی کے بارے میں بتائیں تو دیکھیں وہاں کیا ردعمل ہوگا۔

ایم آئی ایم کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ایک طرف آپ پسماندہ مسلمانوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں اور دوسری طرف آپ کے پیادے ان کی مساجد پر حملہ کر رہے ہیں، ان کی نوکریاں چھین رہے ہیں، ان کے گھروں کو بلڈوز کر رہے ہیں، انہیں لنچنگ کے ذریعے قتل کر رہے ہیں اور وہ ان کے ریزرویشن کی بھی مخالفت کر رہے ہیں۔ آپ کی حکومت نے غریب مسلمانوں کا وظیفہ تک ختم کر دیا ہے۔ پسماندہ مسلمانوں کا استحصال ہو رہا ہے تو آپ کیا کر رہے ہیں؟ پسماندہ مسلمانوں کا ووٹ مانگنے سے پہلے آپ کے کارکنان گھر گھر جا کر معافی مانگیں کہ آپ کے ترجمان اور ایم ایل اے نے ہمارے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا ہے کہ وہاں تین طلاق پر پابندی ہے۔ مودی جی کو پاکستان کے قانون سے اتنی ترغیب کیوں مل رہی ہے؟وزیراعظم پاکستان سے اتنی محبت کیوں کرتے ہیں؟ انہیں اپنی سوچ کا سافٹ وئیر بدلنا چاہیے۔ بھارتی مسلمانوں کا پاکستان اور مصر سے کیا تعلق؟ کیا آپ ان کو بڑا اور ہمیں کمتر سمجھ رہے ہیں یہ تو ملک مخالف بیان ہے۔

اویسی نے مزید کہا کہ آپ نے تین طلاق کے خلاف قانون بنایا، لیکن زمینی سطح پر اس سے کوئی فرق نہیں پڑا، بلکہ خواتین پر استحصال مزید بڑھ گیا ہے۔ ہم ہمیشہ یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ سماجی اصلاح قوانین کے ذریعے نہیں ہوگی۔ اگر قانون بنانا ہے تو ان مردوں کے خلاف بنایا جائے جو شادی کے بعد بھی بیویوں کو چھوڑ کر فرار ہوجاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.