افضال صابری گذشتہ کئی برسوں سے صاحب فراش تھے۔ ان کے انتقال کی خبر سے شہر کے سرکردہ افراد نے محلہ قلعہ پرواقع ان کی رہائش گاہ پر پہنچ کر تعزیت پیش کی۔
واضح رہے کہ افضال صابری دیوبند کے میوزک کے مشہور استاذ بشیر احمد کے صاحبزادے تھے اور انہوں نے اپنے بڑے بھائی و مشہور قوال اقبال صابری کے ساتھ دنیا بھر میں نام کمایا اور فنکاری کے میدان میں دیوبند کا نام بھی روشن کیا۔
اقبال افضال صابری کی جوڑی نے بالی ووڈ سے لے کر عالمی سطح تک اپنے فن کے جادو سے شائقین کو محظوظ کیا۔ اقبال افضال صابری کی جوڑی نے بالی ووڈ میں خوب نام کمایا اور اپنے فن سے بالی ووڈ کو بھی اپنا گرویدہ بنالیا۔ انہوں نے ہندی فلموں کے لیے کئی مشہور قوالیاں گائی ہیں جسے آج بھی لوگ گنگناتے نظر آتے ہیں۔
مشہور فلم ’پیار کیا تو ڈرنا کیا، غلام مصطفی، راجکمار، اوزار، اور ترکیب، جیسی درجنوں فلموں میں ان کے گائے نغموں اور قوالیوں نے انہیں دنیا بھر میں مشہور کیا اور اہل فن انہیں بڑی قدر کی نظر سے دیکھتے تھے۔
اقبال صابری گذشتہ دو دہائی قبل دنیا سے رخصت ہوگئے تھے۔ اس کے بعد سے افضال صابری بھی غمزدہ رہنے لگے تھے۔ جوڑی ٹوٹنے کے بعد افضال صابری نے اپنی زندگی کے آخری ایام نہایت مشکل ترین حالات میں گزارے ہیں اور وہ گذشتہ تقریباً پانچ سال سے سخت علیل اور صاحب فراش تھے۔
ان کے انتقال کی خبر سے یہاں کا ادبی و سماجی حلقہ غمگین ہے۔ بڑی تعداد میں شہر کی سرکردہ شخصیات، شعرا اور ادبا نے ان کے مکان پر پہنچ کرتعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ اقبال افضال صابری کی جوڑی نے فن کاری کے میدان میں دیوبند کو نمایاں مقام دلایا ہے۔
ان کے انتقال پرعالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی، نوجوان شاعر ڈاکٹر ندیم شاد دیوبندی، نامور قلمکار کمل دیوبندی، استاذ شاعر شمس دیوبندی، نواب اختر، شمیم کرتپوری، شاعر و کوی ڈاکٹر شمیم دبوبندی، ماسٹر ممتاز احمد، شاعر تنویر اجمل اور ڈاکٹر مہتاب آزاد نے گہرے رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے ان کے لیے دعاء مغفرت کی۔