دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر 8 اگست کو ایک مظاہرے کے دوران لگے اشتعال انگیز نعروں کا معاملہ سنگین ہوگیا ہے۔ منگل کو بڑی کارروائی کرتے ہوئے دہلی پولیس نے بی جے پی رہنما و سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے سمیت 6 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
واضح رہے کہ دہلی پولیس نے جنتر منتر کے نزدیک ایک خاص طبقہ کے خلاف ہندوتوا تنظیموں کے زہر اگلنے کے خلاف نامعلوم لوگوں پر معاملہ درج کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر یہ زہر افشانی کی ویڈیوز تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے وکیل اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی دہلی یونٹ کے سابق ترجمان اشونی اپادھیائے نے کئی ٹویٹس پوسٹ کرکے لوگوں سے کہا کہ وہ اس تقریب میں شامل ہوں، ایک اور بی جے پی لیڈر گجیندر چوہان بھی ریلی میں شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جنتر منتر معاملہ: پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا، چھاپہ ماری جاری
جس میں کووڈ 19 پروٹوکول کی خلاف ورزی پر نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 153A (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 188 (سرکاری ملازم کی طرف سے حکم جاری کرنے کی نافرمانی) اور دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ایکٹ کی دفعہ 51 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
اتوار کو سوشل میڈیا کے کئی صارفین نے ان واقعات پر تشویش کا اظہار کیا اور دہلی پولیس سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے بھی بیان جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس پورے معاملے پر قومی اقلیتی کمیشن نے دہلی پولیس کمشنر کو خط لکھ کر جواب طلب کیا ہے۔