برکس ممالک نے جمعرات کو کہا کہ افغانستان کی سرزمین کا دہشت گردوں کے ذریعہ دوسرے ممالک کے خلاف حملوں کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ سرحد پار دہشت گردی سے لڑنا اور افغانستان میں منشیات کے کاروبار کو روکنا ان کی ترجیح ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں 13ویں برکس سمٹ ورچوئل طور پر جمعرات 9 ستمبر کو منعقد ہوئی۔ سمٹ میں روسی صدر ولادیمیر پوتن، چینی صدر شی جن پنگ، جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا اور برازیل کے صدر جائر بولسنارو نے شرکت کی۔
برکس گروپ میں شامل پانچ ممالک کا اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد ہوا ہے جب دنیا کی نگاہیں افغانستان پر لگی ہوئی ہیں۔
13ویں برکس سمٹ کے بعد جاری بیان میں برکس رہنماؤں نے تشدد سے دور رہنے اور افغانستان میں صورتحال کے پرامن حل کی اپیل کی۔
تمام ممالک نے گزشتہ ماہ حامد کرزئی کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی۔ اس حملے میں کئی افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے 13ویں برکس سمٹ کی صدارت کرتے ہوئے عسکریت پسندی کے خلاف متحد ہوکر لڑنے پر زور دیا ہے۔
مودی نے اپنے خطاب میں وسائل کے بہتر استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ برکس سمٹ کی صدارت کرنا خوشی کی بات ہے۔ آپ تمام کا مکمل تعاون ملا ہے اور اس کے لئے آپ تمام کا شکر گزار ہوں۔
اس سمٹ کی تھیم 'برکس ایٹ 15 انٹرابرکس کوآپریشن فار کنٹی نیوٹی، کانسولیڈیشن اینڈ کانسنسز' رکھی گئی ہے۔
مودی نے 13ویں 'برکس سمٹ' کی صدارت کی
وزیراعظم نے سمٹ کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارے پاس فخر کے لیے بہت کچھ ہے، لیکن اس سے ہم مطمئن نہ ہوں۔ کووڈ کے باوجود 150 سے زیادہ میٹنگیں کی گئی ہیں۔ ہم عالمی اور علاقائی امور پر بات چیت کریں گے۔'
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ماسکو برکس گروپ بندی میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ تسلسل، یکجہتی اور اتفاق کے لیے تعاون کو مضبوط بنانا ایک ہدف ہے جس کے حصول کے لیے پوری عالمی برادری کوشاں ہے۔
پوتن نے کہا کہ بھارت نے اس میٹنگ اور پورے سال کے لیے جو موضوع منتخب کیا ہے وہ ہے "پائیداری، یکجہتی اور اتفاق رائے کے لیے تعاون کو مضبوط بنانا" جو کہ بہت اہم ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ درحقیقت یہ وہ ہدف ہے جسے حاصل کرنے کے لیے پوری بین الاقوامی برادری کوشاں ہے اور برکس کے پانچ ارکان اس ہدف کے حصول میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
برکس (برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ) ممالک ہر سال اس سمٹ کا اہتمام کرتے ہیں اور بالترتیب اس کی صدارت کرتے ہیں۔
بھارت اس سال کے لیے برکس سمٹ کی صدرات کررہا تھا۔ یہ دوسرا موقع ہے جب وزیر اعظم مودی نے برکس سربراہی اجلاس کی صدارت کی۔
اس سے قبل انہوں نے 2016 میں گوا سمٹ کی صدارت کی تھی۔ چین اگلے سال برکس سمٹ کی صدارت کا عہدہ سنبھالے گا اور 2022 میں 14 ویں سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔