ETV Bharat / bharat

Afghanistan: طالبان کی پیش قدمی کے درمیان افغان فوج کے سربراہ تبدیل

author img

By

Published : Aug 12, 2021, 8:52 AM IST

طالبان نے قندھارجیل میں بند اپنے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے گزشتہ ماہ اور اس سے قبل بھی متعدد دفعہ حملے کئے تھے۔ مگر انہیں کامیابی نہیں ملی۔ بدھ کو قندوز شہر پر قبضہ کرنے کے بعد طالبانی عسکریت پسندوں نے مذکورہ جیل پر حملہ کیا اور جیل میں بند اپنے رفقاء کو آزاد کرنے میں کامیاب رہے۔

کئی افغان فوج طالبان میں شامل
کئی افغان فوج طالبان میں شامل

ہر گزرتے دن کے ساتھ طالبان کی قوتوں اور اس کے قبضہ والے علاقوں کا دائرہ کار بڑھتا ہی جارہا ہے۔ طالبان نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے قندھار جیل کی عمارتوں کو مسمار کردیا اور اپنے کئی سیاسی قیدیوں کو آزاد کرالیا۔

بتایا جارہا ہے کہ طالبان نے قندھار جیل میں بند اپنے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے گزشتہ ماہ اور اس سے قبل بھی متعدد دفعہ حملے کئے تھے۔ مگر انہیں کامیابی نہیں ملی۔ بدھ کو قندوز شہر پر قبضہ کرنے کے بعد طالبانی عسکریت پسندوں نے مذکورہ جیل پر حملہ کیا اور جیل میں بند اپنے رفقاء کو آزاد کرنے میں کامیاب رہے۔

افغانستان کے صوبائی دارالحکومت قندوز پر طالبان کے قبضہ کے بعد طالبان کے حملہ کے رفتار میں کمی کے ساتھ ہی افغانستان کے صدر اشرف غنی نے فوجی سربراہ ولی احمد زئی کی جگہ جنرل ہیبت اللہ کو آرمی چیف کے طور پر مقرر کیا ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان کے سابق فوجی سربراہ جنرل احمد زئی نے گزشتہ ماہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے پیش رفت کئے جانے کے بعد بھارت کا دورہ منسوخ کیا تھا۔

یہ امر باعث حیرت ہے کہ افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سکیورٹی فورسز (اے این ڈی ایس ایف) یا افغانستان کے باقاعدہ سرکاری فوجی طالبان کے خلاف خاطر خواہ دفاع نہیں کررہے تھے اور جب طالبان نے بدھ کے روز قندوز ایئر پورٹ پر قبضہ کیا تو سینکڑوں افغان فوجی اپنے اسلحہ کو چھوڑ کر باضابطہ طور پر طالبان میں شامل ہوگئے۔

قندوز ہوائی اڈے پر دوران جنگ طالبان نے جنگی ساز و سامان پر بھی قبضہ کیا۔ جن میں جنگی ساز وسامان سے لیس ایک M-35 ہیلی کاپٹر افغانستان ایئر فورس کا تھا۔ جسے بھارت نے تحفے میں دیا تھا۔

سینئر صحافی سنج کر باروہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے اسپیشل فورس یونٹ"سارا کھیٹا" نے بدھ کے روز بلٹزکریگ جیسی کارروائی کی ۔اس لڑائی کےدوران طالبان نے قندوز ہوائی اڈہ کے ساتھ ساتھ ایک بھارتی ہیلی کاپٹر M-35 پر بھی قبضہ کرلیا۔ مذکورہ ہیلی کاپٹر بھارت نے افغان فوج کو بطور تحفہ دیا تھا۔

اب تک بھارت نے افغانستان کو چار ہیلی کاپٹر تحفے میں دیے ہیں۔ اس کے علاوہ اے این ڈی ایس ایف کے افسران اور جوانوں کی تربیت سمیت دیگر فوجی مدد کی پیشکش کی ہے۔ بھارت کی جانب سے افغانستان کو بطور تحفہ دیئے جانے والے جنگی ساز و سامان میں ملٹری اثاثے، اسپیئرز( اے این ڈی ایس ایف)سرفہرست ہیں۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان صدر اشرف غنی حکومت کے خلاف طالبان نے کی جانب سے منظم طورپر حملہ کئے گئے۔ یہ طالبان کا اسپیشل فورس یونٹ ہے جسے "سارا کھیٹا" (پشتو میں ریڈ یونٹ) کہا جاتا ہے۔

افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سکیورٹی فورسز (اے این ڈی ایس ایف) یا افغانستان کے باقاعدہ سرکاری فوجیوں اور امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے تربیت یافتہ کمانڈوز کو لے جانے کے مقصد کے تحت حملے کئے گئے۔

ریڈ یونٹ کے عسکریت پسند بہتر تربیت یافتہ اور جنگی اسلحہ سے لیس ہیں۔ وہ جنگ کے دوران ڈھیلے ڈھالے لباس اور پگڑی میں نظر آتے ہیں۔ جسے ایک عام طالبانی بھی زیب تن کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:طالبان کا افغانستان کے چار صوبوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ

6 اگست کے بعد سے پچھلے پانچ دنوں میں طالبان نے 34 صوبائی دارالحکومتوں میں سے 9 کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ جن میں قندوز، فیض آباد، سرپول تالوقان، زرنج ،شبرغان، پول خمری، فرح شہر اور ایبک شامل ہیں۔

طالبان کی تازہ ترین کارروائی یکم مئی کو شروع ہوئی۔ اور جنگ سے متاثر ملک افغانستان سے امریکی افواج کے بڑے پیمانے پر انخلاء کے ساتھ ہی طالبان نے حملہ شروع کردیا تھا۔

ہر گزرتے دن کے ساتھ طالبان کی قوتوں اور اس کے قبضہ والے علاقوں کا دائرہ کار بڑھتا ہی جارہا ہے۔ طالبان نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے قندھار جیل کی عمارتوں کو مسمار کردیا اور اپنے کئی سیاسی قیدیوں کو آزاد کرالیا۔

بتایا جارہا ہے کہ طالبان نے قندھار جیل میں بند اپنے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے گزشتہ ماہ اور اس سے قبل بھی متعدد دفعہ حملے کئے تھے۔ مگر انہیں کامیابی نہیں ملی۔ بدھ کو قندوز شہر پر قبضہ کرنے کے بعد طالبانی عسکریت پسندوں نے مذکورہ جیل پر حملہ کیا اور جیل میں بند اپنے رفقاء کو آزاد کرنے میں کامیاب رہے۔

افغانستان کے صوبائی دارالحکومت قندوز پر طالبان کے قبضہ کے بعد طالبان کے حملہ کے رفتار میں کمی کے ساتھ ہی افغانستان کے صدر اشرف غنی نے فوجی سربراہ ولی احمد زئی کی جگہ جنرل ہیبت اللہ کو آرمی چیف کے طور پر مقرر کیا ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان کے سابق فوجی سربراہ جنرل احمد زئی نے گزشتہ ماہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے پیش رفت کئے جانے کے بعد بھارت کا دورہ منسوخ کیا تھا۔

یہ امر باعث حیرت ہے کہ افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سکیورٹی فورسز (اے این ڈی ایس ایف) یا افغانستان کے باقاعدہ سرکاری فوجی طالبان کے خلاف خاطر خواہ دفاع نہیں کررہے تھے اور جب طالبان نے بدھ کے روز قندوز ایئر پورٹ پر قبضہ کیا تو سینکڑوں افغان فوجی اپنے اسلحہ کو چھوڑ کر باضابطہ طور پر طالبان میں شامل ہوگئے۔

قندوز ہوائی اڈے پر دوران جنگ طالبان نے جنگی ساز و سامان پر بھی قبضہ کیا۔ جن میں جنگی ساز وسامان سے لیس ایک M-35 ہیلی کاپٹر افغانستان ایئر فورس کا تھا۔ جسے بھارت نے تحفے میں دیا تھا۔

سینئر صحافی سنج کر باروہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے اسپیشل فورس یونٹ"سارا کھیٹا" نے بدھ کے روز بلٹزکریگ جیسی کارروائی کی ۔اس لڑائی کےدوران طالبان نے قندوز ہوائی اڈہ کے ساتھ ساتھ ایک بھارتی ہیلی کاپٹر M-35 پر بھی قبضہ کرلیا۔ مذکورہ ہیلی کاپٹر بھارت نے افغان فوج کو بطور تحفہ دیا تھا۔

اب تک بھارت نے افغانستان کو چار ہیلی کاپٹر تحفے میں دیے ہیں۔ اس کے علاوہ اے این ڈی ایس ایف کے افسران اور جوانوں کی تربیت سمیت دیگر فوجی مدد کی پیشکش کی ہے۔ بھارت کی جانب سے افغانستان کو بطور تحفہ دیئے جانے والے جنگی ساز و سامان میں ملٹری اثاثے، اسپیئرز( اے این ڈی ایس ایف)سرفہرست ہیں۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان صدر اشرف غنی حکومت کے خلاف طالبان نے کی جانب سے منظم طورپر حملہ کئے گئے۔ یہ طالبان کا اسپیشل فورس یونٹ ہے جسے "سارا کھیٹا" (پشتو میں ریڈ یونٹ) کہا جاتا ہے۔

افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سکیورٹی فورسز (اے این ڈی ایس ایف) یا افغانستان کے باقاعدہ سرکاری فوجیوں اور امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے تربیت یافتہ کمانڈوز کو لے جانے کے مقصد کے تحت حملے کئے گئے۔

ریڈ یونٹ کے عسکریت پسند بہتر تربیت یافتہ اور جنگی اسلحہ سے لیس ہیں۔ وہ جنگ کے دوران ڈھیلے ڈھالے لباس اور پگڑی میں نظر آتے ہیں۔ جسے ایک عام طالبانی بھی زیب تن کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:طالبان کا افغانستان کے چار صوبوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ

6 اگست کے بعد سے پچھلے پانچ دنوں میں طالبان نے 34 صوبائی دارالحکومتوں میں سے 9 کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ جن میں قندوز، فیض آباد، سرپول تالوقان، زرنج ،شبرغان، پول خمری، فرح شہر اور ایبک شامل ہیں۔

طالبان کی تازہ ترین کارروائی یکم مئی کو شروع ہوئی۔ اور جنگ سے متاثر ملک افغانستان سے امریکی افواج کے بڑے پیمانے پر انخلاء کے ساتھ ہی طالبان نے حملہ شروع کردیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.