روڑکی: ہنی ٹریپ میں پھنس کر پاکستانی خاتون کو فوج کی معلومات بھیجنے والے روڑکی بی ای جی میں تعینات ایک اکاؤنٹنٹ کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کے مطابق امامی خان اتر پردیش کے آگرہ کا رہنے والا ہے۔ جسے آگرہ کینٹ سے روڑکی بی ای جی اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ آفیسر گروپ ڈی میں 15 دن پہلے منسلک کیا گیا تھا۔ Roorkee Honey Trap Case
بتایا جا رہا ہے کہ مئی سے 20 جون تک وہ ایک پاکستانی خاتون سے رابطے میں تھا، خاتون سے اس کی بات چیت میسیج کے ذریعے ہو رہی تھی۔ خاتون نے اسے محبت کے جال میں پھنسا کر کئی خفیہ معلومات حاصل کیں۔ وہیں جانکاری ملتے ہی میرٹھ سے فوجی افسروں کی ایک ٹیم روڑکی پہنچی اور اکاؤنٹنٹ کا موبائل چیک کیا۔ امامی خان کے موبائل سے خاتون کو تقریباً 230 پیغامات بھیجے گئے ہیں، جس کے بعد ان کا موبائل ضبط کر لیا گیا ہے۔ An accountant posted in Roorkee BEG
یہ بھی پڑھیں: میرٹھ: ہنی ٹریپ کے ذریعے فوجیوں کو پھنسانے والے گروہ کا پردہ فاش
کیس میں بی ای جی کے پون گپتا نے کوتوالی سول لائن میں اکاؤنٹنٹ امام خان کے خلاف گورنمنٹ سیکرٹ ایکٹ اور دھوکہ دہی کے معاملے میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس معاملے میں ابھی تک ملزم گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔ کیس کی تفتیش سب انسپکٹر دیویندر سنگھ پال کو سونپی گئی ہے۔ اس معاملے میں سول لائن کوتوالی کے انسپکٹر انچارج دیویندر چوہان نے بتایا کہ تحریر موصول ہوئی ہے۔ تحریر کی بنیاد پر معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس اس معاملے میں کارروائی کرے گی۔ honey trap of Pakistani woman