مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں اتوار کی دیر شام تقریباً 80 لوگوں نے اپنا مذہب تبدیل کرکے ہندو دھرم اختیار کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ ہندو دھرم اختیار کرنے والے تمام افراد مسلمان تھے اور ان کا تعلق رام پور ضلع سے ہے اور یہ لوگ دھوبی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان لوگوں کا الزام ہے کہ سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے انہیں مبینہ طور پر مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ چند سال قبل سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے انہیں ہراساں کیا تھا اور انہیں اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔ Muslims convert to hinduism in muzaffarnagar
مزید پڑھیں:۔ Muslims Revert To Hinduism مظفر نگر میں ستر سے زائد افراد نے ہندو مذہب اختیار کیا
باگھرا بلاک میں واقع یوگا سادھنا آشرم کے مہاراج یشویر نے ہر ایک کے گلے میں دھاگہ پہنا کر اور گایتری منتر کے ساتھ اسلام سے ہندو مذہب میں داخل کرایا۔ لوگوں کا الزام ہے کہ انہیں 12 سال قبل زبردستی ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ لوگوں کا یہ بھی الزام ہے کہ اعظم خان کے لوگوں نے ان لوگوں کی زمین اور جائیداد ہڑپ لی تھی۔ عمرانہ سے کویتا بننے والی خاتون نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 12 سال قبل سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے لوگوں نے ان کا مذہب تبدیل کرایا تھا۔ فرزانہ سے سویتا بننے والی خاتون نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پہلے وہ سویتا تھی لیکن دباؤ میں آکر وہ مسلمان ہوگئی تھیں۔ ان کی زمین بھی چھین لی گئی۔ وہیں یشویر مہاراج نے بتایا کہ رام پور کے رہائشی اور دھوبی سماج سے تعلق رکھنے والے کئی دلت خاندانوں کے 80 افراد نے ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان تمام لوگوں کو لالچ اور ڈرا دھمکا کر ہندو سے مسلمان بنایا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک وہ تقریباً 530 لوگوں کو ہندو مذہب میں داخل کرا چکے ہیں۔