نیپال کے کنچن پور ضلع کے ہیڈ کوارٹر مہیندر نگر میں جعلی بھارتی آدھار کارڈ بنانے کا ایک ریکیٹ چل رہا ہے۔ ان پٹ ملنے پر چمپاوت پولیس نے نیپال پولیس کو اطلاع دی لیکن نیپال پولیس کے چھاپے سے پہلے ہی اس ریکیٹ کے لوگ فرار ہوگئے۔
واضح رہے کہ بھارتی آدھار کارڈ کی بنیاد پرسینکڑوں نیپالی شہری سرحد سیل کرنے کے باوجود بھارتی سرحد میں داخل ہورہے ہیں۔
ایک طویل عرصے سے نیپال میں مسلسل بھارت مخالف سرگرمیوں کی اطلاعات آرہی ہیں۔ اب ان خبروں کی تصدیق ہوگئی ہے۔ چمپاوت کے ایس پی لوکیشور سنگھ کے مطابق لاک ڈاؤن کے وقت تقریباً 35 ہزار نیپالی شہری ملک کے مختلف ریاستوں سے آکربنبسا بارڈر کے نیپال گئے تھے۔
ان میں سے بہت سارے افراد کے کنبے بھارت میں رہ رہے ہیں۔ ان کے پاس بھارت کی شہریت بھی ہے اور اسی وجہ سے یہ لوگ بھارتی آدھار کارڈ دکھا کر بھارت کی سرحد میں داخل ہورہے ہیں۔
ایس پی نے بتایا کہ نیپال میں جعلی آدھار کارڈ بنانے کے بارے میں معلومات کو کنچن پور پولیس کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔ نیپال کے مہیندر نگر میں جعلی بھارتی آدھار کارڈ بنانے کی اطلاع پر سرحد پر تعینات پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آدھار فارم کو سنجیدگی سے چیک کریں۔
معلومات کے مطابق چند روز قبل چمپاوت پولیس کو ان پٹ موصول ہوا تھا کہ نیپال کے ضلع کنچن پور کے ہیڈ کوارٹرمہیندر نگر میں جعلی بھارتی آدھار کارڈوں کا ایک ریکیٹ چل رہا ہے۔
چمپاوت پولیس نے نیپال پولیس کو یہ ریکیٹ پکڑنے کے لئے بتایا تھا، لیکن نیپال پولیس کے چھاپے سے قبل جعلی بھارتی آدھار کارڈ بنانے والے اس ریکیٹ کے لوگ فرار ہوگئے تھے۔
کورونا کی وجہ سے ہند - نیپال سرحد ایک طویل عرصے سے بند ہے، لیکن پھر بھی آدھار کارڈ کی بنیاد پر سیکڑوں نیپالی شہری ہندوستان میں داخل ہو رہے ہیں۔ اسی دوران ضلع چمپاوت کے بنبسا کے تاجر اپنے بقایا کے حصول کے لئے روزانہ بارڈر پر ہڑتال کررہے ہیں، لیکن انہیں نیپال جانے کی اجازت نہیں مل رہی ہے۔
ایک اعداد و شمار کے مطابق 24 مئی سے اب تک دس ہزار سے زائد نیپالی شہری بنبسا بارڈر کے راستے بھارت میں داخل ہوچکے ہیں اور ملک کی مختلف ریاستوں میں چلے گئے ہیں۔
ان میں سے 60 سے زیادہ نیپالی شہری بھارتی آدھار کارڈ بارڈر پر ظاہر کرکے بھارت کی سرحد میں داخل ہوگئے ہیں۔