ETV Bharat / bharat

Morbi Bridge Tragedy موربی پل سانحہ پر گجرات کے مشہور شاعر نے نظم لکھی

مشہور شاعر غلام محمد انصاری نے موربی پُل سانحہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں ایک نظم لکھ کر مہلوکین کو خراج پیش کیا۔ Morbi Bridge Tragedy

موربی پل سانحہ پر گجرات کے مشہور شاعر نے لکھی  ایک نظم
موربی پل سانحہ پر گجرات کے مشہور شاعر نے لکھی ایک نظم
author img

By

Published : Nov 17, 2022, 5:36 PM IST

احمدآباد: گجرات کے شہر موربی میں پیش آئے پُل سانحہ پر مشہور شاعر غلام محمد انصاری نے ایک نظم تحریر کرکے ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثہ نے مجھے کافی تکلیف پہنچائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے موربی سانحہ پر ایک نظم لکھی ہے۔ گزشتہ روز موربی میں پُل حادثہ پیش آیا تھا، جو بہت ہی المناک اور بھیانک تھا۔ ایک ساتھ اتنی ساری زندگیوں کی موت دیکھ کر روح کانپ گئی اور یہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ ایک ساتھ اتنے سارے لوگ کسی مقام پر خوشی منانے گئے تھے اور ایک ساتھ وہ موت کے منہ میں چلے گئے۔ایسا منظر انسان دیکھ کر دہل جاتا ہے، مجھے بھی کئی دنوں تک بیچینی رہی، جس کے نتیجے میں میں نے ایک نظم لکھی ہے۔ اس نظم کا عنوان "جھولتے ہوئے پل پہ" ہے۔Poem On Morbi Bridge Tragedy

مزید پڑھیں:۔ Morbi Tragedy in Gujarat گجرات پُل سانحہ پر عالمی رہنماؤں کا اظہار تعزیت


نظم کچھ اس طرح یے:۔

چند لمحوں کی خاطر زندگی کی الجھن سے جھولتے ہوئے پل پر

تم نے سیر کی لیکن کس کو یہ خبر تھی کہ پل یہ ٹوٹ جائے گا وقت روٹھ جائے گا

چند لمحوں کی خوشیاں آخری خوشی ہوگی اور خون کا پیاسا دریا بوکھلائے گا

اژدہے کی صورت میں اپنا منہ کھلے گا اور برموڑ مثلث سا بے رحیم و ظالم سا زندگی کی خوشیوں کو پل میں نگل جائے

احمدآباد: گجرات کے شہر موربی میں پیش آئے پُل سانحہ پر مشہور شاعر غلام محمد انصاری نے ایک نظم تحریر کرکے ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثہ نے مجھے کافی تکلیف پہنچائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے موربی سانحہ پر ایک نظم لکھی ہے۔ گزشتہ روز موربی میں پُل حادثہ پیش آیا تھا، جو بہت ہی المناک اور بھیانک تھا۔ ایک ساتھ اتنی ساری زندگیوں کی موت دیکھ کر روح کانپ گئی اور یہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ ایک ساتھ اتنے سارے لوگ کسی مقام پر خوشی منانے گئے تھے اور ایک ساتھ وہ موت کے منہ میں چلے گئے۔ایسا منظر انسان دیکھ کر دہل جاتا ہے، مجھے بھی کئی دنوں تک بیچینی رہی، جس کے نتیجے میں میں نے ایک نظم لکھی ہے۔ اس نظم کا عنوان "جھولتے ہوئے پل پہ" ہے۔Poem On Morbi Bridge Tragedy

مزید پڑھیں:۔ Morbi Tragedy in Gujarat گجرات پُل سانحہ پر عالمی رہنماؤں کا اظہار تعزیت


نظم کچھ اس طرح یے:۔

چند لمحوں کی خاطر زندگی کی الجھن سے جھولتے ہوئے پل پر

تم نے سیر کی لیکن کس کو یہ خبر تھی کہ پل یہ ٹوٹ جائے گا وقت روٹھ جائے گا

چند لمحوں کی خوشیاں آخری خوشی ہوگی اور خون کا پیاسا دریا بوکھلائے گا

اژدہے کی صورت میں اپنا منہ کھلے گا اور برموڑ مثلث سا بے رحیم و ظالم سا زندگی کی خوشیوں کو پل میں نگل جائے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.