ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں راشٹریہ جنتادل کے ریاستی دفتر میں منعقد اقلیتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجیہ سبھا رکن و پارٹی کے سینئر رہنما اشفاق کریم نے کانفرنس میں موجود سینکڑوں کارکنان سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں اقلیت و اکثریت آبادی رہتی ہے، اکثریت میں ہمارے ہندو بھائی ہیں جب کہ اقلیت میں مسلم، سکھ، عیسائی، بودھ، جین مذہب کے ماننے والے لوگ ہیں۔ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ اقلیت کا مطلب صرف مسلم ہوتا ہے جب کہ یہ مکمل غلط ہے، ہمارے ملک میں ہندو بھائی کو چھوڑ کر جتنے بھی مذہب کے ماننے والے لوگ ہیں سب اقلیت میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت میں اقلیت کتنی محفوظ ہے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے، آج اقلیتوں کو نشاندہی کرکے اس کے ساتھ کھلے عام زیادتی کی جاتی ہے، مودی کا یہی نیا بھارت ہے۔
اشفاق کریم نے کہا کہ ہمارے اندر جب تک تعلیمی بیداری نہیں آئے گی، اس وقت تک ہم کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ہمیں اپنی منزل خود تلاش کرنے کی ضرورت ہے، کسی اور کی طرف دیکھنے کے بجائے ہمیں اپنی زندگی میں بدلاؤ لانے کے لئے منصوبے بنانے ہوں گے، آج مرکز سے لیکر ریاستی حکومت تک سب اقلیتوں کے حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ نتیش کے سب سے زیادہ مدت تک سی ایم رہنے کے بعد بہار کس مقام پر: تیجسوی
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جگدا نند سنگھ نے کہا کہ اس ملک کو آزاد کرانے میں جتنی قربانی ہندوں کی ہے اس سے کہیں زیادہ مسلمان بھائیوں نے قربانی پیش کی ہے، مگر فرقہ پرست نظریہ رکھنے والے لوگ اسے مذہب سے جوڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک ایک گلستاں کے مانند ہیں اور ایک اچھا گلستاں وہی ہوگا جس میں ہر طرح کے پھول موجود ہوں۔ ارریہ کے سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم نے کہا کہ راجد شروع سے ہی تمام طبقات کو لیکر چلنے والی پارٹی ہے۔
اس موقع پر رکن پارلیمان اشفاق کریم، سابق ایم ایل سی ڈاکٹر تنویر حسن، رکن اسمبلی صلاح الدین یوسف، سابق رکن اسمبلی انور عالم، سابق ریاستی وزیر عبد الباری صدیقی وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔