ریاست مغربی بنگال میں بے روزگاری انتہائی عروج پر ہے۔ اس کے لئے کسی ایک کو قصور وار قرار دینا سرا سر غلط ہو سکتا ہے کیونکہ کوئی بھی اس کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔ بے روزگاری کی اس دوڑ میں نوجوانوں کو روزانہ مایوسی کے سخت ترین دور سے گزرنا پڑتا ہے۔ کوئی بھی ان کی فریاد سننے والا نہیں ہے۔ شمالی 24 پرگنہ کے رہنے والے ہندی آنرس سے گریجویٹ کارتک رائے بھی انہیں نوجوانوں میں سے ایک ہیں۔
نئی ہٹی میں واقع رشی بنکم چندر کالج (آر بی سی ) سے ہندی آنرس سے گریجویشن کرنے والے نوجوان کارتک رائے نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹھیلے پر گنے کا رس فروخت کرکے اپنا گھر چلا کر فخر محسوس کرتے ہیں۔
نوجوان نے کہا کہ ہندی آنرس مکمل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتا ہوں لیکن اپنے والد کا پیشہ چھوڑنا نہیں چاہتا، کیونکہ اسی پیشے سے ہمارا گھر چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے والد صاحب کما کر لاتے تھے تو کنبہ کا پیٹ بھرتا تھا بلکہ اسی آمدنی سے ہمارے تعلیمی اخراجات پورے ہوتے تھے لیکن اب وہ اپنے گھر والوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ موسم سرما کی آمد سے پریشان روہنگیا مہاجرین
نوجوان کا کہنا ہے کہ میں ایس ایس سی اور ڈبلو بی ایس سی کی تیاری کر رہا ہوں اور امید ہے کہ میں اپنے مقصد میں کامیاب ہو جاوں گا، جس کے سبب میں اپنے کنبے کی قسمت بدل سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے والد سے محنت اور ایمانداری کی کمائی کا ہنر سکھا ہے اور ان کا بھائی بھی اسی نقش قدم پر چلنے والا ہے۔ نوجوان کے چھوٹا بھائی کو رواں کالج میں داخلہ ملا ہے اور وہ بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا خواہشمند ہے۔