جودھ پور: رانی کھیت ایکسپریس سے جیسلمیر جانے والی اطالوی خاتون کے ساتھ کوچ اٹینڈنٹ کے ذریعہ مبینہ چھیڑ چھاڑ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ وزیر ریلوے کو ٹویٹ کے ذریعے شکایت موصول ہونے پر آر پی ایف اور جی آر پی نے کوچ اٹینڈنٹ کو حراست میں لے لیا جس کے بعد ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ لیکن غیر ملکی خاتون سیاح نے کوئی تحریری شکایت نہیں دی تاہم اطالوی خاتون نے ری ٹویٹ کرتے ہوئے اس واقعے کو غلط فہمی قرار دیا ۔ اس واقعے پر عدالت نے 6 ماہ کی پابندی عائد کرنے کے بعد اٹینڈنٹ کو رہا کردیا۔ رات دیر گئے جب خاتون جیسلمیر پہنچی تو اس نے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ خوش قسمتی سے جیسلمیر میں محفوظ پہنچ گئی۔
جودھ پور جی آر پی اسٹیشن انچارج مہیش شریمالی کے مطابق 5 اپریل کی رات اٹلی سے ایک خاتون مسافر رانی کھیت ایکسپریس میں جیسلمیر جارہی تھی۔ وہ کوچ A-1 کے اندر اپنے کیبن میں اکیلی بیٹھی تھی۔ اس دوران کوچ اٹینڈنٹ شری بنگالی گپتا (53 سالہ نینی تال کے داؤلی رینج کا رہائشی) نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کردی۔ اس سے خوفزدہ ہو کر غیر ملکی خاتون بچنے کے لیے بیت الخلا میں چھپ گئی۔ اس نے اپنے دوست (بھارتی دوست) کو ٹوائلٹ سے ہی فون پر اطلاع دی۔انہوں نے وزیر ریلوے اشونی وشنو کو ٹویٹ کرکے غیر ملکی سیاح کی پریشانی بتائی۔ جب ٹرین پھلودی پہنچی تو آر پی ایف اور جی آر پی نے کوچ کے گیٹ کے قریب لیلن اسٹور کے قریب اٹینڈنٹ کو گرفتار کرکے ٹرین سے اتار دیا۔ جس کے بعد اس کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ خاتون کی جانب سے تحریری شکایت نہ کرنے پر ملزم کو امن میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے اس پر چھ ماہ کی پابندی لگا کر رہا کر دیا۔
مزید پڑھیں:۔ Gangraped In Maldah جنسی زیادتی کے الزام میں تین گرفتار
رات دیر گئے جیسلمیر پہنچنے پر غیر ملکی سیاح نے دوبارہ ٹویٹ کیا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ وہ بحفاظت جیسلمیر پہنچ گئیں۔ آر پی ایف جی آر پی اہلکاروں نے اسے یہاں تک پہنچنے میں مدد کی۔ نیز جو واقعہ پیش آیا اسے غلط فہمی قرار دیا۔