ہریانہ کے ضلع نوح میوات میں قومی شاہراہ National Highway کو 4 لین کرانے کا مطالبہ اب مسلسل زور پکڑتا جارہا ہے۔ میوات کے لوگوں نے آج دہلی الور قومی شاہراہ پر بڑکلی چوک سے نوح تک 25 کلومیٹر تک پیدل مارچ نکالا۔ گزشتہ سال بھی 30 مارچ کو اسی طرح پیدل مارچ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسمبلی میں کانگریس کے رکن اسمبلی، آفتاب احمد، مامن خان اور محمد الیاس نے پرزور مطالبہ کیا تو حکومت ہریانہ نے بجٹ پاس کرکے اسے منظور کر دیا، لیکن یہ قومی شاہراہ ہونے کی وجہ سے صوبائی حکومت کی منظوری تسلیم نہیں کی گئی۔Demand 4 lanes of National Highway in Mewat
آج پیدل مارچ میں شامل ہوئے رکن اسمبلی مامن خان انجینئر نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا۔ تقریباً 4 گھنٹے کی مسافت طے کرنے کے سماجی کارکنان نوح پہنچے اور اضافی ڈپٹی کمشنر کی معرفت مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ کو میمورنڈم سونپا۔ میوات کے لوگوں نے مطالبہ کیا کہ سینکڑوں حادثات کا گواہ بن چکا ہائی اب ہر حال میں 4 رلین ہونا چاہیے۔ دہلی الور نیشنل ہائی وے 248 اے پر سن 2011 سے 2019 تک 1344 افراد سڑک حادثات میں جان گنوا بیٹھے اور اب تک 1800 سے زائد افراد موت کے آغوش میں جا چکے ہیں۔ 2005 میں نوح کو ضلع بنایا گیا تب سے لیکر 5 ہزار افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:میوات: ڈاکٹرز کی لاپرواہی سے نوجوان کی موت
میوات کے لوگ ان اموات کے لیے سرکار کو ذمہ دار مانتے ہیں۔ انہیں سرکاری قتل کا نام دیا گیا ہے۔ آج اسی سلسلے میں میوات کے سماجی کارکنان نے 25 کلومیٹر کا پیدل مارچ نکالا۔ اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے لوگوں نے بتایا کہ حکومت اب ہمیں اس طرح نظر انداز نہیں کر سکتی۔ حکومت کو ہمارا مطالبہ ماننا پڑے گا۔
اس سلسلے میں حکومت کا یہ کہتی ہوئی آئی ہے کہ دہلی سے ممبئی کے لیے میگا ایکسپریس میوات سے گزر رہا ہے جو زیر تعمیر ہے۔ اس کے بننے کے بعد ٹریفک نیشنل ہائی وے دہلی الور پر کم ہو جائے گا لیکن مظاہرین کا کہنا ہے کہ میگا ایکسپریس وے کا اس سڑک سے کوئی تعلق نہیں ہے اس سے ہائی وے پر سفر کرنے والے لوگ علاقائی ہیں اور علاقائی لوگوں کو مسلسل اموات ہو رہی ہے۔