پاکستان کے شہر راولپنڈی سے وطن واپس پہنچنے والی رینا ورما Reena Verma نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کیونکہ میں نے 75 برس بعد اپنے ہی کمرے میں ایک رات گزار کر واپس آئی ہوں۔ انھوں نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مجھے میرے سوچ سے بھی زیادہ پیار و محبت ملا۔ Reena Verma Return to India from Pakistan
رینا ورما کی عمر صرف 15 سال تھی جب وہ اپنے خاندان کے ساتھ راولپنڈی میں اپنا آبائی گھر چھوڑ دیا تھا اور تقسیم کے بعد بھارت نقل مکانی کرگئیں تھیں۔ پاکستان میں قائم ایک دوستانہ نیٹ ورک کی طرف سے اس کی کوشش اور حمایت سے رینا کا خواب اس وقت پورا ہوا جب وہ 92 سال کی ہوگئی ہیں تاہم انہیں واہگہ-اٹاری بارڈر سے پاکستان میں داخل ہونے اور علاقے، پرانی گلیوں اور گھر کو دیکھنے میں 75 سال لگے، جہاں انھوں نے بچپن میں اپنا وقت گزارا تھا۔
ورما کا آبائی گھر راولپنڈی میں پریم گلی محلہ، ڈی اے وی کالج روڈ پر واقع ہے۔ علاقے میں پہنچتے ہی رینا کا استقبال مقامی باشندوں کی جانب سے بے پناہ محبت، موسیقی، تقریبات، پھولوں اور مسکراہٹوں کے ساتھ کیا گیا۔ وہ اپنے آبائی گھر کے ہر ایک حصے کو چھو کر اپنی یادوں کو تازہ کرتی چلی گئی۔ مٹھاس اور جذباتی اثر میں اضافہ کرنے کے لیے، وہ بالکونی میں کھڑی ہو کر اپنے بچپن کو زندہ کرتے ہوئے گانے گاتی تھی۔ آبائی گھر سے گزرتے ہوئے ورما کی آنکھیں آنسوؤں سے تر تھیں۔ انھیں اپنے آبائی گھر واپس آنے میں کئی سال لگ گئے۔ ان سالوں میں، انھوں نے بتایا کہ ان کا ایک خاندان آٹھ افراد پر مشتمل تھا، لیکن آج وہ ان میں سے تنہا رہ گئی ہیں۔
رینا ورما نے کہا کہ"میں آج بھی اپنے آپ کو یہاں دیکھ سکتی ہوں، اس وقت وہاں رہنے والے پڑوسی بہت اچھے تھے، جب کسی کی شادی ہوتی تھی تو مجھ سمیت گلی کے سارے بچے ادھر ادھر بھاگتے تھے اور مزے کرتے تھے اور ہر طرف خوشی کا سماں تھا۔ اب ایک بار پھر دل چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان نفرت کو ختم کیا جائے اور دوبارہ ایک ساتھ رہنا شروع کیا جائے‘۔
رینا نے کہا کہ "ہمارے جانے کے وقت ہر کوئی غمزدہ تھا۔ پڑوسیوں کو گھر کا فرد سمجھا جاتا تھا اور اب اس گھر میں رہتے ہیں جہاں میں اور اس کا خاندان رہتا تھا۔ لیکن دیوار آج بھی نہیں بدلی گئی۔ میں تقسیم کے وقت بھارت چلی گئی تھی۔ میں اپنے گھر یا گلی کو کبھی نہیں بھولی، یہاں کے دوست اور کھانے میرے ذہن میں آج بھی تازہ ہیں، آج بھی ان گلیوں کی خوشبو پرانی یادیں تازہ کرتی ہے، میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ میں زندگی میں کبھی یہاں واپس آؤں گی۔"
ورما کو پاکستان کا ویزا حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ ان کی درخواست متعدد بار مسترد کر دی گئی تھی۔ تاہم، جب وہ عمران ولیمز کی قیادت میں ایک سوشل میڈیا گروپ انڈیا پاکستان ہیریٹیج کلب پہنچی اور پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تو ولیمز نے فوری جواب دیا اور مکمل مدد اور تعاون فراہم کیا، جس کے نتیجے میں ان کی ویزا درخواست منظور کر لی گئی۔