شیلانگ: آسام کے مغربی کاربی انگلانگ ضلع کی سرحد سے متصل میگھالیہ کے مغربی جینتیا ہلز ضلع کے مکروہ گاؤں میں منگل کی صبح گاؤں والوں اور آسام پولیس کے درمیان جھڑپ میں آسام کے ایک فارسٹ گارڈ سمیت پانچ شہریوں کی موت ہوگئی۔ میگھالیہ کے چیف سکریٹری ڈونالڈ فلپس واہلانگ نے کہا کہ آسام کے تین شہری اور ایک فارسٹ گارڈ کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ ایک اور شہری کی بنیادی صحت مرکز لے جاتے ہوئے موت ہو گئی۔Assam forest guard killed in violent clash
آسام پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ دیر رات تقریباً دو سے تین بجے اس وقت پیش آیا جب آسام فاریسٹ گارڈز نے لکڑیوں سے لدی ایک گاڑی کو رکنے کی ہدایت دی۔ اہلکار کے مطابق آسام فاریسٹ گارڈز کی فائرنگ کے باوجود گاڑی کا ڈرائیور نہیں رکا جس کے نتیجے میں اس کی گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈرائیور اور خاصی برادری کے دو دیگر لوگوں کو جنگلات کے اہلکاروں نے پکڑ کر آسام پولیس کے حوالے کر دیا۔ بعد میں آسام پولیس اہلکار اور جنگلات کے اہلکار ٹرک کو واپس لینے کے لئےگئے۔
صبح 7:00 سے 7:30 بجے کے قریب جب پولس اور جنگلات کے اہلکار وہاں پہنچے تو گاڑی کے اردگرد کافی ہجوم جمع تھا، تب جنگلات اور پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو چھوڑ کر واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ پنار کے قبائلی گاؤں والوں نے جنگلات اور پولیس اہلکاروں کو واپس جانے کی اجازت نہیں دی اور پرتشدد ہجوم نے ان پر لاٹھیوں سے حملہ کیا۔ پولیس کو دفاع میں گولی چلانا پڑی۔ آسام پولیس نے بتایا کہ تین شہری اور ایک فارسٹ گارڈ کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔
وزیراعلی کونراڈ سنگما نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر وزیر داخلہ، چیف سکریٹری اور سینئر سرکاری افسران کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کی اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ وزیر داخلہ ریمبوئی زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مکروہ گاؤں گئے ہیں۔
یو این آئی