بھارت کی سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کی آج 37ویں برسی تھی۔ کانگریس رہنماؤں اور کارکنان نے ان کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی سمیت مختلف رہنماوں نے آج شکتی استھل پر جا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ راہل گاندھی نے اپنی دادی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا 'میری دادی آخری لمحہ تک بے خوف ہو کر ملک کی خدمات میں مصروف رہیں۔ ان کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے. قوت نسواں کی بہترین مثال اندرا گاندھی کی برسی پر خراج عقیدت۔'
خیال رہے کہ آج ہی کے دن یعنی 31اکتوبر 1984 میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو انہی کے سکھ محافظ نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ بھونیشور میں اندرا گاندھی نے اپنی آخری تقریر کی تھی۔ 30 اکتوبر1984 کی دوپہر کو اندرا گاندھی نے انتخابی ریلی سے جو خطاب کیا تھا اس خطاب کو ہمیشہ کی طرح ان کے عوامی رابطے کے مشیر وائی شاردہ پرساد نے تحریر کیا تھا۔ لیکن اندراگاندھی نے اچانک تیار شدہ تقریر سے ہٹ کر بولنا شروع کردیا۔ ان کے بولنے کا طریقہ بھی بدل گیا۔ اندار گاندھی نے کہا 'میں آج یہاں ہوں، کل شاید یہاں نہ رہوں۔ مجھے اس بات کی فکر نہیں ہے کہ میں یہاں رہوں یا نہ رہوں۔ میں نے ایک طویل زندگی جی ہے۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ اپنی پوری زندگی لوگوں کی خدمت میں گزاری ہے۔ میں اپنی آخری سانس تک ایسا ہی کرتی رہوں گی۔ جب میں مروں گی تو میرے خون کا ایک ایک خطرہ بھارت کو مضبوط کرنے کا کام کرے گا'۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم مودی نے سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا
کبھی کبھی قدرتی طور پر ایسے الفاظ منھ سے نکلتے ہیں جو مستقبل کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ اس تقریر کے بعد جب وہ بھونیشور میں گورنر ہاؤس پہنچی تو اس وقت گورنر وشمبھرناتھ پانڈے نے کہا کہ آپ نے اپنی پرتشدد موت کا ذکر کرکے مجھے ہلا کر رکھ دیا۔اندراگاندھی نے کہا کہ وہ تو ایمانداری سے بات کر رہی تھیں۔ اس رات جب اندرا گاندھی دلی واپس لوٹی تو وہ کافی تھکی ہوئی تھیں۔ اس رات وہ بہت کم نیند لے پائیں تھیں۔ سامنے کے کمرے میں سوئی ہوئی سونیا گاندھی جب صبح چار بجے دمہ کی دوائی لینے کے لیے اٹھ کر باتھ روم گئیں تو اس وقت اندرا گاندھی جاگی ہوئی تھیں۔ سونیا گاندھی اپنی کتاب 'راجیو' میں لکھتی ہیں کہ اندرا گاندھی بھی ان کے پیچھے پیچھے باتھ روم میں آگئیں اور دوا ڈھونڈنے میں ان کی مدد کرنے لگیں۔ انہوں نے سونیا سے کہا کہ اگر تمہاری طبیعت پھر خراب ہو تو مجھے آواز دے دینا۔ میں جاگ رہی ہوں۔'