عدالت عظمیٰ کے جج ڈی وائی چندر چوڈ اور جسٹس اے ایم کھانوِلکر کورونا وائرس سے نجات پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میڈیا اہلکاورں کے لیے موبائل ایپ جاری کیے جانے کے موقع پر جمعرات کو ویڈیو کانفرنسنگ اسکرین پر موجود جسٹس چندرچوڈ اور جسٹس کھانوِلکر کے چہرے پر کورونا کا اثر واضح طور پر جھلک رہا تھا۔
دونوں جج زیادہ بولنے میں پریشانی محسوس کر رہے تھے اور درمیان میں انھیں تیز کھانسی آ رہی تھی۔ اس موقع پر جب دونوں سے کہا گیا کہ وہ بولیں تو انہوں نے زیادہ باتیں نہیں کیں۔
بعد ازاں جسٹس رمن نے اپنے خطاب میں بتایا کہ سپریم کورٹ رجسٹری کا پہلا اہلکار گذشتہ برس 27 اپریل کو کووڈ پوزیٹیو پایا گیا تھا، اس کے بعد ابھی تک 800 اہلکار کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں چھ رجسٹرار اور 10 ایڈیشنل رجسٹرار بھی شامل ہیں۔ بد قسمتی سے کووڈ کے سبب تین افسران ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
جسٹس رمن نے کہا،’جہاں تک ہندوستانی عدلیہ کا تعلق ہے، تو مختلف ہائی کورٹس کے 106 جج اور 2768 جوڈیشیل افسر کورونا پوزیٹیو پائے گئے ہیں۔ اس اعداد و شمار میں دو اہم ہائی کورٹ کے اعداد و شمار شامل نہیں ہیں، کیونکہ یہ ابھی دستیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ ہائی کورٹ کے تین جج اور 34 جوڈیشیل افسر بھی کورونا وائرس کے سبب متاثر ہوئے ہیں‘۔
چیف جسٹس نے کہا،’کورونا کے سبب ہلاک ہونے والے ان لوگوں کے لیے میرا دل رو رہا ہے اور ان کے اہل خانہ اور چاہنے والوں کے لیے میری تعزیتیں‘۔
یو این آئی