ETV Bharat / sukhibhava

Symptoms Of Prostate Cancer ان مردوں کو پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے

مردوں میں پروسٹیٹ کینسر سب سے عام کینسر ہے جو زیادہ تر 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے مردوں میں ہوتا، تاہم ابتدائی مرحلے میں اس کی کوئی علامات نظر نہیں آتی۔Symptoms of prostate cancer

ان مردوں کو پروسٹیٹ کینسر کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے
ان مردوں کو پروسٹیٹ کینسر کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے
author img

By

Published : Mar 24, 2023, 7:08 PM IST

حیدرآباد: مرد افراد میں پروسٹیٹ کینسر سب سے عام کینسر ہے۔ پروسٹیٹ اخروٹ کے سائز کا ایک گلینڈ ہے جو مردوں کے پیٹ کے نچلے حصے میں پایا جاتا ہے۔ اسی گلینڈ کے ذریعے اسپرم کی پیداوار ہوتی ہے۔ پروسٹیٹ گلینڈ کے خلیات میں غیرمعمولی اضافہ پروسٹیٹ کینسر کا سبب بنتا ہے۔ یہ کینسر جلد ہی پروسٹیٹ گلینڈ سے جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتا ہے۔

پروسٹیٹ کینسر کا ابتدائی مرحلے میں کوئی علامات نظر نہیں آتا

ڈاکٹرز کے مطابق پروسٹیٹ کینسر کے ابتدائی مراحل میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہے۔ جب تک کہ کینسر دائرہ اتنا بڑا نہ ہو جائے کہ وہ پیشاب کے عضو تناسل کو متاثر کرسکے۔

پروسٹیٹ کینسر کی اہم علامات کیا ہیں؟

  • بار بار پیشاب آنا اور خاص کرکے رات میں
  • پیشاب کرنے میں دشواری کا ہونا
  • دیر تک پیشاب کرنا
  • پیشاب کرنے کے بعد بھی ایسا محسوس کرنا کہ پیشاب ابھی بھی پلاڈر میں باقی ہے
  • پیشاب میں خون آنا
  • اسپرم میں خون آنا

عضو تناسل (Eerectile dysfunction) پیروں میں کمزوری ہونا اور بار بار سن ہونا۔

اگر کینسر زیادہ بڑھ جاتا ہے تو متاثرہ شخص کی ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ پڑتا ہے، پیشاب پر کنٹرول ختم ہو جاتا ہے۔ ایسے علامات نظر آنے کے بعد ڈاکٹرز کے مشورے کرنا یا ٹیسٹ کرانا ضروری ہے۔ پروسٹیٹ کینسر کا پتہ لگانے کے لیے، ڈاکٹر PSA (prostate-specific antigen) نامی ٹیسٹ تجویز کرتے ہیں۔

پروسٹیٹ کینسر کا زیادہ خطرہ کس کو ہوتا ہے؟

پروسٹیٹ کینسر کسی بھی عمر کے مردوں میں ہو سکتا ہے لیکن کچھ ایسے عوامل ہیں جو کچھ مردوں میں اس کینسر کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔ -50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے مرد - جن کے خاندان میں پروسٹیٹ کینسر کی تاریخ رہی ہے۔

مزید پڑھیں:

ماہرین کے مطابق 40 سال سے کم عمر کے مردوں میں پروسٹیٹ کینسر ریئر ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ 45 سے 50 سال کی عمر کے بعد ہر مرد کو پروسٹیٹ کینسر کا خود سے ٹیسٹ کرانا چاہیے تاکہ اگر پروسٹیٹ کینسر بڑھ رہا ہو تو اس کا علاج ابتدائی مرحلے میں ہی کیا جاسکے۔

حیدرآباد: مرد افراد میں پروسٹیٹ کینسر سب سے عام کینسر ہے۔ پروسٹیٹ اخروٹ کے سائز کا ایک گلینڈ ہے جو مردوں کے پیٹ کے نچلے حصے میں پایا جاتا ہے۔ اسی گلینڈ کے ذریعے اسپرم کی پیداوار ہوتی ہے۔ پروسٹیٹ گلینڈ کے خلیات میں غیرمعمولی اضافہ پروسٹیٹ کینسر کا سبب بنتا ہے۔ یہ کینسر جلد ہی پروسٹیٹ گلینڈ سے جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتا ہے۔

پروسٹیٹ کینسر کا ابتدائی مرحلے میں کوئی علامات نظر نہیں آتا

ڈاکٹرز کے مطابق پروسٹیٹ کینسر کے ابتدائی مراحل میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہے۔ جب تک کہ کینسر دائرہ اتنا بڑا نہ ہو جائے کہ وہ پیشاب کے عضو تناسل کو متاثر کرسکے۔

پروسٹیٹ کینسر کی اہم علامات کیا ہیں؟

  • بار بار پیشاب آنا اور خاص کرکے رات میں
  • پیشاب کرنے میں دشواری کا ہونا
  • دیر تک پیشاب کرنا
  • پیشاب کرنے کے بعد بھی ایسا محسوس کرنا کہ پیشاب ابھی بھی پلاڈر میں باقی ہے
  • پیشاب میں خون آنا
  • اسپرم میں خون آنا

عضو تناسل (Eerectile dysfunction) پیروں میں کمزوری ہونا اور بار بار سن ہونا۔

اگر کینسر زیادہ بڑھ جاتا ہے تو متاثرہ شخص کی ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ پڑتا ہے، پیشاب پر کنٹرول ختم ہو جاتا ہے۔ ایسے علامات نظر آنے کے بعد ڈاکٹرز کے مشورے کرنا یا ٹیسٹ کرانا ضروری ہے۔ پروسٹیٹ کینسر کا پتہ لگانے کے لیے، ڈاکٹر PSA (prostate-specific antigen) نامی ٹیسٹ تجویز کرتے ہیں۔

پروسٹیٹ کینسر کا زیادہ خطرہ کس کو ہوتا ہے؟

پروسٹیٹ کینسر کسی بھی عمر کے مردوں میں ہو سکتا ہے لیکن کچھ ایسے عوامل ہیں جو کچھ مردوں میں اس کینسر کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔ -50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے مرد - جن کے خاندان میں پروسٹیٹ کینسر کی تاریخ رہی ہے۔

مزید پڑھیں:

ماہرین کے مطابق 40 سال سے کم عمر کے مردوں میں پروسٹیٹ کینسر ریئر ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ 45 سے 50 سال کی عمر کے بعد ہر مرد کو پروسٹیٹ کینسر کا خود سے ٹیسٹ کرانا چاہیے تاکہ اگر پروسٹیٹ کینسر بڑھ رہا ہو تو اس کا علاج ابتدائی مرحلے میں ہی کیا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.