معروف شیعہ عالمِ دین مولانا کلب صادق کافی وقت سے بیمار ہیں جس کی وجہ سے وہ اسپتال میں ہی رہتے ہیں۔ آج مولانا کلب صادق کی طبیعت مزید خراب ہوگئی ہے۔ وہ جسمانی طور پر بہت کمزور ہو چکے ہیں۔
معلوم رہے کہ مولانا کلب صادق ایرا میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں۔ وہ اسپتال کی بلڈنگ میں الگ کمرے میں اپنے چھوٹے بیٹے کے ساتھ رہتے ہیں اور تقریباً سبھی سماجی سرگرمیوں سے خود کو کافی پہلے سے الگ کر لیا ہے۔
آج ان کی موت کی غلط خبر وائرل کر دی گئی جس کے بعد ان کے بڑے بیٹے کلب سبطین نوری نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ خبر غلط ہے، ابھی والد محترم حیات ہیں اور زیر علاج ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'والد محترم کی علالت کی خبر سن کر ملک ہی نہیں بلکہ بیرونی ممالک کے تمام چاہنے والوں کے فون کالز آتی رہیں۔ ان سب نے صحتیابی کے لیے دعا بھی کی لیکن کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر غلط خبر وائرل کر دی جس میں بتایا گیا کہ مولانا کلب صادق صاحب کا انتقال ہو گیا۔ اس کے پیچھے الہ آباد کا کنیکشن ہے، اس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ابھی وہ زندہ ہیں اور آئی سی یو میں ہیں۔'
کلب نوری نے بتایا کہ 'مولانا صاحب نے قوم و ملت کے لیے بڑے کارنامے انجام دیے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے لئے لوگوں کے دلوں میں بے پناہ محبت ہے اور لوگ ان کے لئے فکر مند ہیں۔'
قابل ذکر ہے کہ مولانا کلب صادق لمبے عرصے سے بیمار ہیں۔ گزشتہ رات انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا کیونکہ ان کی تکلیف بڑھ گئی تھی۔
واضح رہے کہ آخری بار کلب صادق صاحب نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دھرنے پر بیٹھیں خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے گھنٹہ گھر جا کر خطاب کیا تھا۔