لکھنؤ: اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر متعدد سیاسی، ملی، اور مذہبی رہنماؤں کا رد عمل سامنے آرہا ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ و سابق وزیر اعلیٰمایاوتی سمیت متعدد سرکردہ شخصیات نے سخت رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ریاست میں تین دن ریاستی سطح پر سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملائم سنگھ کے جسد خاکی کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ لکھنؤ کے معروف عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے ملائم سنگھ کے انتقال پر گہرے رنج و ملال کا اظہار کیا ہے۔ khalid rasheed firangi Pays Tribute To Mulayam Singh Yadav
انہوں نے کہا کہ نیتا جی کے نام سے مشہور ملائم سنگھ یادو کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف اترپردیش میں خوش گوار سیاسی ماحول قائم کیا، بلکہ اترپردیش کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سبھی مذاہب ذات پات کو ایک ساتھ لے کر جس طریقے سے ریاست کی سیاست کو تبدیل کیا اسے فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو علمائے کرام کا خاص احترام کیا کرتے تھے اور کئی بار لکھنؤ کے فرنگی محل میں افطار پارٹی میں بھی شرکت کی ہے۔ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو نے جس طریقے سے ریاست کے اقلیتی طبقہ کا اعتماد حاصل کیا اور طویل عرصے سے اقلیتی طبقہ سماج وادی پارٹی اور نیتاجی سے وابستہ رہے اس کی مثال دوسری جگہ نہیں ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملائم سنگھ یادو نے جس طریقے سے اتر پردیش میں سوشلسٹ اور جمہوری نظام کو قائم کیا یا اسے بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔'
مزید پڑھیں: