ETV Bharat / state

AMU Girls Students Dharnaاے ایم یو طالبات کا وائس چانسلر لاج پر دھرنا - بیگم عزیزون نسا ہال

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بیگم عزیز النساء ہال میں رمضان کے دوران کھانا اچھا و معیاری نہیں ملنے کے خلاف طالبات نے وائس چانسلر لاج پر احتجاجی دھرنا کیا۔

اے ایم یو طالبات کا وائس چانسلر لاج پر دھرنا
اے ایم یو طالبات کا وائس چانسلر لاج پر دھرنا
author img

By

Published : Apr 3, 2023, 11:12 AM IST

اے ایم یو طالبات کا وائس چانسلر لاج پر دھرنا

علیگڑھ :عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سب سے بڑے طالبات کے رہائشی 'بیگم عزیز النساء ہال' کی طالبات کا ہال پرووسٹ پروفیسر سبوہی خان پر الزام ہے کہ وہ رمضان کے مہینے میں بھی طالبات کو اچھا کھانا نہیں کھلا رہی ہیں۔اس کے سبب طالبات کا ایک گروپ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی رہائشی گاہ پر دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں جہاں وہ وائس چانسلر سے ملاقات کر پروفیسر کے استعفی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

دھرنے پر بیٹھی طالبات کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم کھانے سے متعلق پرووسٹ کے پاس شکایت کرنے جاتے ہیں تو دو چار دن تک کھانا اچھا مل جاتا ہے۔ اس کے بعد وہی بیکار کھانا ملنا شروع ہو جاتا ہے، کئی مرتبہ شکایت بھی کر چکے ہیں لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوتی۔ اس لئے آج ہم وائس چانسلر سے ملاقات کریں گے اور پرووسٹ کا استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

طالبات کا پرووسٹ پر یہ بھی الزام ہے کہ (وہ)پرووسٹ کہتی ہے کہ کھانے میں سدھار اور ہال کی ترقی کے لئے یونیورسٹی سے پیسہ نہیں ملتا ہے۔واضح رہے کھانے کو لے کر اس سے قبل بھی دیر رات طالبات نے احتجاج کیا تھا۔ اطلاع کے مطابق موجودہ پرووسٹ پروفیسر سبوہی خان کو ہٹانے کے لئے کچھ اساتذہ طالبات کا استعمال کر رہے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ 1500 طالبات میں سے کچھ ہی طالبات دھرنے پر نظر آرہی ہیں۔ یونیورسٹی میں کھانے کے معیار کو لے کر اکثر طلباء احتجاج کرتے رہتے ہیں۔ اس سے قبل سر سید ہال (شمالی) کے طلباء نے بھی وائس چانسلر کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاج کیا تھا جس کو پراکٹوریئل ٹیم نے بات چیت سے ختم کروا دیا تھا۔

اے ایم یو میں تقریبا 22 طلباء و طالبات کے لئے رہائشی ہال ہے جن میں طلباء کو کھانا بھی دیا جاتا ہے۔اس کے لئے طلباء کو صرف 1400 روپئے ماہانہ ہال کے پرووسٹ میں جمع کرنا ہوتا ہے۔ اچھے کھانے کے لئے اگر ہال انتظامیہ ڈائننگ فیس میں اضافہ کرتا ہے تو طلباء احتجاج کرتے ہیں اور ڈائننگ فیس کے مطابق کھانا دستیاب کرایا جاتا ہے تو بھی طلباء احتجاج کرتے ہیں۔

کھانے کے معیار کا اندازہ ڈائننگ فیس سے بھی لگایا جاسکتا ہے آج کی مہنگائی میں محض 1400 سے 1500 روپئے میں تین وقت کا کھانا وہ بھی ایک ماہ کا۔ ہندوستان کی رہائشی یونیورسٹیوں سب سے کم ڈائننگ فیس اے ایم یو کی ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Book Release on Sir Syed Ahmad Khan سرسید احمد خاں اور ان کی خدمات کا اجراء

موقع پر موجود یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا عزیز النساء ہال کی طالبات کھانے کے ساتھ دیگر چیزوں کو لے کر احتجاج کر رہیں ہیں ہال پرووسٹ کے استعفی کی مانگ کر رہی ہیں وہ وائس چانسلر سے بھی ملاقات کرنا چاہتی ہیں۔طالبات کے احتجاج کے پیش نظر یونیورسٹی خاتون پراکٹوریئل ٹیم کو بھی وائس چانسلر کی رہائش پر تعینات کر دیا ہے۔

اے ایم یو طالبات کا وائس چانسلر لاج پر دھرنا

علیگڑھ :عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سب سے بڑے طالبات کے رہائشی 'بیگم عزیز النساء ہال' کی طالبات کا ہال پرووسٹ پروفیسر سبوہی خان پر الزام ہے کہ وہ رمضان کے مہینے میں بھی طالبات کو اچھا کھانا نہیں کھلا رہی ہیں۔اس کے سبب طالبات کا ایک گروپ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی رہائشی گاہ پر دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں جہاں وہ وائس چانسلر سے ملاقات کر پروفیسر کے استعفی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

دھرنے پر بیٹھی طالبات کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم کھانے سے متعلق پرووسٹ کے پاس شکایت کرنے جاتے ہیں تو دو چار دن تک کھانا اچھا مل جاتا ہے۔ اس کے بعد وہی بیکار کھانا ملنا شروع ہو جاتا ہے، کئی مرتبہ شکایت بھی کر چکے ہیں لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوتی۔ اس لئے آج ہم وائس چانسلر سے ملاقات کریں گے اور پرووسٹ کا استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

طالبات کا پرووسٹ پر یہ بھی الزام ہے کہ (وہ)پرووسٹ کہتی ہے کہ کھانے میں سدھار اور ہال کی ترقی کے لئے یونیورسٹی سے پیسہ نہیں ملتا ہے۔واضح رہے کھانے کو لے کر اس سے قبل بھی دیر رات طالبات نے احتجاج کیا تھا۔ اطلاع کے مطابق موجودہ پرووسٹ پروفیسر سبوہی خان کو ہٹانے کے لئے کچھ اساتذہ طالبات کا استعمال کر رہے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ 1500 طالبات میں سے کچھ ہی طالبات دھرنے پر نظر آرہی ہیں۔ یونیورسٹی میں کھانے کے معیار کو لے کر اکثر طلباء احتجاج کرتے رہتے ہیں۔ اس سے قبل سر سید ہال (شمالی) کے طلباء نے بھی وائس چانسلر کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاج کیا تھا جس کو پراکٹوریئل ٹیم نے بات چیت سے ختم کروا دیا تھا۔

اے ایم یو میں تقریبا 22 طلباء و طالبات کے لئے رہائشی ہال ہے جن میں طلباء کو کھانا بھی دیا جاتا ہے۔اس کے لئے طلباء کو صرف 1400 روپئے ماہانہ ہال کے پرووسٹ میں جمع کرنا ہوتا ہے۔ اچھے کھانے کے لئے اگر ہال انتظامیہ ڈائننگ فیس میں اضافہ کرتا ہے تو طلباء احتجاج کرتے ہیں اور ڈائننگ فیس کے مطابق کھانا دستیاب کرایا جاتا ہے تو بھی طلباء احتجاج کرتے ہیں۔

کھانے کے معیار کا اندازہ ڈائننگ فیس سے بھی لگایا جاسکتا ہے آج کی مہنگائی میں محض 1400 سے 1500 روپئے میں تین وقت کا کھانا وہ بھی ایک ماہ کا۔ ہندوستان کی رہائشی یونیورسٹیوں سب سے کم ڈائننگ فیس اے ایم یو کی ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Book Release on Sir Syed Ahmad Khan سرسید احمد خاں اور ان کی خدمات کا اجراء

موقع پر موجود یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا عزیز النساء ہال کی طالبات کھانے کے ساتھ دیگر چیزوں کو لے کر احتجاج کر رہیں ہیں ہال پرووسٹ کے استعفی کی مانگ کر رہی ہیں وہ وائس چانسلر سے بھی ملاقات کرنا چاہتی ہیں۔طالبات کے احتجاج کے پیش نظر یونیورسٹی خاتون پراکٹوریئل ٹیم کو بھی وائس چانسلر کی رہائش پر تعینات کر دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.