حیدرآباد: تلنگانہ میں اسٹیٹ میڈیکل کونسل نے دو پرائیویٹ ڈاکٹروں کی اہلیت منسوخ کردی ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ میڈیکل کونسل کے چیئرمین وی راجلنگم نے جمعرات کو ایک حکم جاری کیا جس میں کرن ایم پاٹل نامی ڈاکٹر کی 6 مہینے اور سریکانت نامی ایک اور ڈاکٹر کی تین مہینے کے لیے اہلیت منسوخ کردی گئی۔ دونوں ڈاکٹروں کو اپنے سرٹیفکیٹ ریاستی میڈیکل کونسل کے حوالے کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ حیدرآباد کے ای سی آئی ایل علاقے سے تعلق رکھنے والے آرتھوپیڈسٹ کرن ایم پاٹل کو ایک مریض کی بائیں ٹانگ کا آپریشن کرنا تھا جبکہ انہوں نے دائیں ٹانگ کا آپریشن کردیا۔ اس غلطی کا انہیں دو دن کے بعد پتہ چلا اور پھر بائیں ٹانگ کا دوبارہ آپریشن کیا گیا۔ متاثرین کی جانب سے ڈی ایم ایچ او سے شکایت کی گئی جس کے بعد انہوں نے تفتیش کی اور ڈاکٹر کی غلطی کی تصدیق کی۔
ضلع منچیریالا کے ایک شخص کو ڈینگو ہوگیا جس کے بعد اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹر سی ایچ سری کانت نے اسے بروقت بہتر علاج کے لیے کسی بڑے ہسپتال میں منتقل کرنے کی سفارش نہیں کی۔ جس کے نتیجے میں مریض کی موت ہوگئی۔ متاثرین کی جانب سے کلکٹر سے شکایت کی گئی اور پھر بعد میں انکوائری کرائی گئی جس میں ڈاکٹر کی غلطی پائی گئی۔ حکم نامہ میں کہا گیا کہ کلکٹر کی رپورٹ کے پس منظر میں اسٹیٹ میڈیکل کونسل نے انکوائری کی اور سری کانت کی اہلیت کو منسوخ کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں ڈاکٹروں کو 60 دن کے اندر اہلیت کی منسوخی کے خلاف اپیل کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :