کورونا کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران لوگ گھروں سے نکلنے میں خوف محسوس کررہے تھے تاہم اب صورتحال یہ ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد ماسک کے بغیر سڑکوں اور دیگر مقامات پر گھوم ر ہے ہیں۔
اس ضمن میں پولیس کی جانب سے جرمانہ عائد کرنے اور عہدیداروں کی جانب سے انتباہ کا بھی کوئی اثر لوگوں پر نہیں ہورہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہی رہا تو جلد ہی کورونا کی تیسری لہر بھی آئے گی۔
تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سمیت ریاست کے دیگر مقامات پر بھی عوام کی ایک بڑی تعداد ان دنوں کورونا کے قواعد کو نظرانداز کررہی ہے۔ کئی مقامات پر تو سماجی فاصلہ کو بھی اختیار نہیں کیا جارہا ہے۔
تلنگانہ میں ان لاک کے بعد دکانات، تجارتی اداروں، ہوٹلس، شاپنگ مالس اور سیاحتی مقامات کے کھولے جانے پر یہاں عوام کا ہجوم دیکھا جارہا ہے۔ ان میں اکثریت ان افراد کی ہے جو کورونا کی روک تھام کے لئے متعارف کردہ قواعد کو نظرانداز کررہے ہیں۔ بعض کا خیال ہے کہ انہوں نے ٹیکہ لے لیا ہے اور وہ محفوظ ہیں تاہم بعض دیگر کا خیال ہے کہ کورونا کی تیسری لہر نہیں آئے گی۔
مزید پڑھیں:مظفرنگر میں کورونا ویکسینیشن کیمپ کا انعقاد
کورونا کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران ماسک اور سینیٹائزر کی فروخت میں کافی اضافہ ہوا تھا تاہم موجودہ طورپر ان کی فروخت میں بھی کمی آئی ہے۔ محکمہ صحت کے ماہرین نے انتباہ دیا ہے کہ عوام کی جانب سے لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے پر تیسری لہر ضروری آجائے گی۔
یو این آئی