حیدرآباد میں کوثر بانو نے 12 برس قبل کھانا بناکر بیچنے کا کاروبار شروع کیا تھا جس سے ان کے گھر کے اخراجات آسانی پورے ہورہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ کوثر بانو کا تعلق کرناٹک کے بیجاپور سے ہے، جو 12 برس قبل اپنے چار بچوں کے ساتھ حیدرآباد منتقل ہوئی تھیں۔ شروعات میں انہوں نے گھروں میں کھانے بنانے کا کام کیا اور جس کے بعد انہیں اوڈ ایچ ہوم، مساجد کے امام و موذن و دیگر افراد کی جانب سے کھانے کے آڈر ملنا شروع ہوئے۔
کوثر بانو کے کاروبار میں ترقی ہوتی رہی، شروعات میں جہاں وہ صرف 50 لوگوں کےلیے کھانا بناتی تھیں وہیں آج کوثر بانو تقریباً 50 کیلو چاول پر مشتمل کھانے کے مختلف ڈشز تیار کرتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 12 سال قبل ان کی ماہانہ آمدنی صرف تین ہزار روپے تھی، لیکن اب روزآنہ وہ 1500 تا دو ہزار روپئے کمالیتی ہیں۔ کوثر بانو کے کاروبار میں ان کے بچے مدد کرتے ہیں جس سے انہیں کافی آسانی ہوتی ہے۔ کوثر بانوں اس کام سے نہ صرف اپنے گھر کے اخراجات پورا کرتی ہیں بلکہ وہ اپنے بچوں کو بہتر تعلیم بھی دلوارہی ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک بیٹے کی شادی بھی کی ہے۔
مزید پڑھیں:
راجستھان: عبدالقیوم نے والدہ کا خواب پورا کیا
کوثر بانوں جیسی عورتیں معاشرے کی دیگر خواتین کےلیے مشعل راہ ہوتی ہیں، جو مشکل وقت میں ہمت اور حوصلے سے کام لیتے ہوئے گھر کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لے لیتی ہیں اور اسے بخوبی نبھاتی ہیں۔