ETV Bharat / state

Rehabilitation Of Captured Wild Animals پکڑے گئے جنگلی جانوروں کی باز آبادکاری کیوں بن رہا مسئلہ؟

جنگلی جانوروں کی جانب سے انسانوں پر حملہ آور ہونے کے واقعات کئی برسوں سے جاری ہے ایسے میں تصادم زدہ علاقوں میں پکڑے گئے ان جنگلی جانوروں کی باز آبادی بھی اب مسئلہ بن رہا ہے۔Rehabilitation Of Captured Wild Animals

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 4, 2023, 6:37 PM IST

پکڑے گئے جنگلی جانوروں کی باز آبادکاری کیوں بن رہا مسئلہ؟

سرینگر:گزشتہ چند برس سے جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی جانب یلغار کرنے کی خبریں مسلسل سامنے آرہی ہیں جو اس بات کی غماز ہے کہ انسانوں اورجانوروں کے درمیان تصادم آرائی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بھالوں کے علاوہ تندوے بھی انسانی بستیوں میں دہشت مچا رہے ہیں۔Man vs Wild life conflict

داچھی گام نیشنل پارک کے ریہبلیٹیشن سنٹر میں تندوا اور بھالوں موجود ہیں ان جنگلی جانوروں کو انسانی بستوں سے بچاؤ کارروائی کے دوران محکمہ وائلڈ لائف اور وابستہ ایس او ایس کے اہلکاروں نے کشمیر کے الگ الگ جگہوں سے یہاں پر لایا ہے اور جس وقت ان بھالوں کو یہاں لایا گیا ہے یہ اس وقت بہت چھوڑے تھے۔Dachigam National Park

وائلڈ ایس او ایس سے وابستہ عالیہ میر اور ان کے ساتھی شہد اور دیگر غذائی چیزیں جولی ،روزی اور فنسی نامی ان مادہ بھالوں کو پہنچا رہے ہیں۔یہ تینوں بھالو کئی برس سے اس ریبلیٹیشن سنٹر میں ہیں۔ وہیں یہاں پر الگ الگ نسل کے دو نر بھالوں کو بھی علحیدہ طور رکھا گیا،جنہیں بھی مخصوص ڈائٹ چاٹ کے تحت روزانہ کی بنیاد پر غذا پہنچایا جارہا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اس ریہبلیٹیشن سنٹر میں انہیں ایسا ماحول بھی فراہم کیا گیا ہے تاکہ ان کا جنگلی پن برقرار رہ سکیں۔ Wild life SOS Rehabilitation Center In Dachigam

یہاں اس وقت ایک چیل بھی ہے جو کہ ایس او ایس کے ٹیم کو کافی زخمی حالت میں ملی تھی۔ایسے میں یہاں پر موجود بھالوں کے علاوہ دیگر چھوڑے جانور بھی موجود ہیں۔ انہیں یہاں زخمی حالت میں لایا جاتا ہے اور علاج کرکے کوشش یہ کی جاتی ہے کہ ان جانوروں کو اپنے مسکن میں واپس چھوڑ دیا جائے تاہم بھالوں اور تندوے وغیرہ کے لیے یہ ممکن نہیں ہے۔Wild Animals Injured In Kashmir

یہ بھی پڑھیں: Snake Sightings Increased in Kashmir انسانی آبادی والے علاقوں میں سانپوں کی کثرت

داچھی گام نیشنل پارک میں مقامی لوگوں کے علاوہ سیاح بھی خاصی تعداد میں ان جانوروں کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں ایسے میں ان بھالوں اور تندوں کو بھی انسانی کی عادت ہوگئی ہے۔ اس صورتحال کے بیچ اگر ان جانوروں کو جنگلوں میں چھوڑ دیا جائے گا تو ان کا پھر سے انسانی بستوں میں آنے کا خطرہ لاحق ہے۔ جنگلی جانوروں کی جانب سے انسانوں پر حملہ آور ہونے کے واقعات کئی برسوں سے جاری ہے ایسے میں تصادم زدہ علاقوں میں پکڑے گئے ان جیسے جنگلی جانوروں کی باز آبادی بھی اب مسئلہ بن رہا ہے۔Rehabilitation Of Captured Wild Animals

یہ بھی پڑھیں: Wild Life Expert Aaliya mir سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے

پکڑے گئے جنگلی جانوروں کی باز آبادکاری کیوں بن رہا مسئلہ؟

سرینگر:گزشتہ چند برس سے جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی جانب یلغار کرنے کی خبریں مسلسل سامنے آرہی ہیں جو اس بات کی غماز ہے کہ انسانوں اورجانوروں کے درمیان تصادم آرائی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بھالوں کے علاوہ تندوے بھی انسانی بستیوں میں دہشت مچا رہے ہیں۔Man vs Wild life conflict

داچھی گام نیشنل پارک کے ریہبلیٹیشن سنٹر میں تندوا اور بھالوں موجود ہیں ان جنگلی جانوروں کو انسانی بستوں سے بچاؤ کارروائی کے دوران محکمہ وائلڈ لائف اور وابستہ ایس او ایس کے اہلکاروں نے کشمیر کے الگ الگ جگہوں سے یہاں پر لایا ہے اور جس وقت ان بھالوں کو یہاں لایا گیا ہے یہ اس وقت بہت چھوڑے تھے۔Dachigam National Park

وائلڈ ایس او ایس سے وابستہ عالیہ میر اور ان کے ساتھی شہد اور دیگر غذائی چیزیں جولی ،روزی اور فنسی نامی ان مادہ بھالوں کو پہنچا رہے ہیں۔یہ تینوں بھالو کئی برس سے اس ریبلیٹیشن سنٹر میں ہیں۔ وہیں یہاں پر الگ الگ نسل کے دو نر بھالوں کو بھی علحیدہ طور رکھا گیا،جنہیں بھی مخصوص ڈائٹ چاٹ کے تحت روزانہ کی بنیاد پر غذا پہنچایا جارہا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اس ریہبلیٹیشن سنٹر میں انہیں ایسا ماحول بھی فراہم کیا گیا ہے تاکہ ان کا جنگلی پن برقرار رہ سکیں۔ Wild life SOS Rehabilitation Center In Dachigam

یہاں اس وقت ایک چیل بھی ہے جو کہ ایس او ایس کے ٹیم کو کافی زخمی حالت میں ملی تھی۔ایسے میں یہاں پر موجود بھالوں کے علاوہ دیگر چھوڑے جانور بھی موجود ہیں۔ انہیں یہاں زخمی حالت میں لایا جاتا ہے اور علاج کرکے کوشش یہ کی جاتی ہے کہ ان جانوروں کو اپنے مسکن میں واپس چھوڑ دیا جائے تاہم بھالوں اور تندوے وغیرہ کے لیے یہ ممکن نہیں ہے۔Wild Animals Injured In Kashmir

یہ بھی پڑھیں: Snake Sightings Increased in Kashmir انسانی آبادی والے علاقوں میں سانپوں کی کثرت

داچھی گام نیشنل پارک میں مقامی لوگوں کے علاوہ سیاح بھی خاصی تعداد میں ان جانوروں کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں ایسے میں ان بھالوں اور تندوں کو بھی انسانی کی عادت ہوگئی ہے۔ اس صورتحال کے بیچ اگر ان جانوروں کو جنگلوں میں چھوڑ دیا جائے گا تو ان کا پھر سے انسانی بستوں میں آنے کا خطرہ لاحق ہے۔ جنگلی جانوروں کی جانب سے انسانوں پر حملہ آور ہونے کے واقعات کئی برسوں سے جاری ہے ایسے میں تصادم زدہ علاقوں میں پکڑے گئے ان جیسے جنگلی جانوروں کی باز آبادی بھی اب مسئلہ بن رہا ہے۔Rehabilitation Of Captured Wild Animals

یہ بھی پڑھیں: Wild Life Expert Aaliya mir سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.