ETV Bharat / state

سرینگر کا کووڈ کنٹرول روم کیسے کام کرتا ہے؟

ڈاکٹر رؤف حسین راتھر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وادی کشمیر میں کووڈ 19 کے متعلق جو بھی کاروائی یا تدابیر کی جارہی ہے وہ اسی کنٹرول روم میں طے ہوتی ہے۔

watch: how covid control room of Srinagar works
دیکھیے سرینگر کا کووڈ کنٹرول روم کیسے کام کرتا ہے
author img

By

Published : Aug 13, 2020, 6:55 PM IST

کووڈ 19 وبا نے جہاں دنیا کے ساتھ ساتھ وادی کے لوگوں کو پریشان اور گھروں میں ہی محدود کردیا ہے۔
اس وبا کے پھیلاو سے متاثرین کی جانچ اور ان مریضوں کو مشورہ دینے کے لئے سرینگر میں انتظامیہ نے کووڈ کنٹرول روم قایم کیا ہے جہاں طبی ماہرین اور دیگر عملہ گزشتہ پانچ ماہ سے انتھک کام پر لگے ہے۔

سرینگر کے پرانی اسمبلی کمپلکس میں یہ کنٹرول روم قایم کیا گیا ہے جس میں 60 کے قریب طبی اور غیر طبی عملہ کام کرہا ہے۔
وادی کشمیر میں کووڈ 19 پازیٹو کیسز کی تعداد بیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ ان کیسز کے رابطے میں آنے والے افراد کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ ان پازیٹو کیسز کی نشاندہی کرنا، نئے مشتبہ افراد کی سیمپلنگ کرنا اور کیسز کے حساب سے علاقوں کی نشاندہی کرنا اور دیگر عمل آوری مکمل طور اسی کنٹرول روم سے طے ہوتی ہے۔

دیکھیے سرینگر کا کووڈ کنٹرول روم کیسے کام کرتا ہے
داکٹر رؤف حسین راتھر گزشتہ پانچ ماہ سے اس کنٹرول روم میں ایک اہم کردار ادا کرنے والے نوجوان ڈاکٹر ہیں۔ وہ دیگر ڈاکٹروں کے ساتھ اس کنٹرول روم کی دیکھ ریکھ میں لگے ہوئے ہیں۔ڈاکٹر رؤف حسین راتھر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وادی کشمیر میں کووڈ 19 کے متعلق جو بھی کاروائی یا تدابیر کی جارہی ہے وہ اسی کنٹرول روم میں طے ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریضوں کو طبی مشورہ دینے کے لئے کنٹرول روم میں م متعلقہ شعبوں کے تمام طبی ماہر تعینات ہیں کو بذریعہ فون کیا دیگر رسائی مریضوں کو مشورہ دیتے ہیں۔انہوںنے کنٹرول روم کے متعلق جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ یہاں 60 افراد سے زائد طبی و غیر طبی عملہ ہے جو پانچ ماہ سے انتھک کام انجام دی رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈوڈہ: زخمی نوجوان کو کندھوں پر اٹھا کر اسپتال پہنچانا پڑا

واضح رہے جموں و کشمیر میں کورونا کیسز کی تعداد 26 ہزار سے تجاوز کر چکے ہیں اور پانچ سو سے زائد افراد اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

کووڈ 19 وبا نے جہاں دنیا کے ساتھ ساتھ وادی کے لوگوں کو پریشان اور گھروں میں ہی محدود کردیا ہے۔
اس وبا کے پھیلاو سے متاثرین کی جانچ اور ان مریضوں کو مشورہ دینے کے لئے سرینگر میں انتظامیہ نے کووڈ کنٹرول روم قایم کیا ہے جہاں طبی ماہرین اور دیگر عملہ گزشتہ پانچ ماہ سے انتھک کام پر لگے ہے۔

سرینگر کے پرانی اسمبلی کمپلکس میں یہ کنٹرول روم قایم کیا گیا ہے جس میں 60 کے قریب طبی اور غیر طبی عملہ کام کرہا ہے۔
وادی کشمیر میں کووڈ 19 پازیٹو کیسز کی تعداد بیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ ان کیسز کے رابطے میں آنے والے افراد کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ ان پازیٹو کیسز کی نشاندہی کرنا، نئے مشتبہ افراد کی سیمپلنگ کرنا اور کیسز کے حساب سے علاقوں کی نشاندہی کرنا اور دیگر عمل آوری مکمل طور اسی کنٹرول روم سے طے ہوتی ہے۔

دیکھیے سرینگر کا کووڈ کنٹرول روم کیسے کام کرتا ہے
داکٹر رؤف حسین راتھر گزشتہ پانچ ماہ سے اس کنٹرول روم میں ایک اہم کردار ادا کرنے والے نوجوان ڈاکٹر ہیں۔ وہ دیگر ڈاکٹروں کے ساتھ اس کنٹرول روم کی دیکھ ریکھ میں لگے ہوئے ہیں۔ڈاکٹر رؤف حسین راتھر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وادی کشمیر میں کووڈ 19 کے متعلق جو بھی کاروائی یا تدابیر کی جارہی ہے وہ اسی کنٹرول روم میں طے ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریضوں کو طبی مشورہ دینے کے لئے کنٹرول روم میں م متعلقہ شعبوں کے تمام طبی ماہر تعینات ہیں کو بذریعہ فون کیا دیگر رسائی مریضوں کو مشورہ دیتے ہیں۔انہوںنے کنٹرول روم کے متعلق جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ یہاں 60 افراد سے زائد طبی و غیر طبی عملہ ہے جو پانچ ماہ سے انتھک کام انجام دی رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈوڈہ: زخمی نوجوان کو کندھوں پر اٹھا کر اسپتال پہنچانا پڑا

واضح رہے جموں و کشمیر میں کورونا کیسز کی تعداد 26 ہزار سے تجاوز کر چکے ہیں اور پانچ سو سے زائد افراد اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.