سرینگر:پی ڈی پی یوتھ لیڈر وحیدالرحمان پرہ کا پاسپورٹ کشمیر کے ریجینل پاسپورٹ افسر نے ضبط کیا ہے، جس کی وجہ سے وہ اب بیرون ممالک سفر نہیں کر پائیں گے۔ریجینل پاسپورٹ آفسر کشمیر دیوندر سنگھ نے وحید الرحمان پرہ کو اس ضمن میں نوٹس ارسال کی تھی کہ وہ اپنا پاسپورٹ سرینگر پاسپورٹ دفتر میں جمع کرے۔
وحید الرحمان پرہ کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ 1967 کے تحت یہ کاروائی کی گئی ہے، جس میں ملک کے وقار، یکجہتی اور سکیورٹی کے مفاد کے لیے پاسپورٹ ضبط کیا جاتا ہے۔
وحید الرحمان پرہ کے ایک قریبی ساتھی نے ای ٹی وی بھارت کو اس جانکاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں گزشتہ روز پاسپورٹ افسر کی جانب سے یہ نوٹس بھیجی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وحید پرہ کو امریکہ کی ییل یونیورسٹی میں ایک فیلوشپ کے سلسلے میں جانا تھا لیکن اب ان کا وہاں جانا ناممکن ہوگیا۔
یاد رہے کہ وحید الرحمان پرہ کے خلاف پاسپورٹ افسر نے یہ کاروائی اس پس منظر میں کی، کیونکہ ان کے خلاف این آئی اے اور جموں کشمیر پولیس کے سی آئی کے کی جانب عسکریت پسندوں کی حمایت کے الزامات ہے۔ ان الزامات پر وہ تقربیاً ایک برس تک جیل میں رہے اور ضمانت پر رہا ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں:
- معروف شیعہ عالم آغا سید حسن الموسوی کا پاسپورٹ معطل
- محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا کو "ریگولر پاسپورٹ" ملا
وحید پرہ پی ڈی پی کے سرکردہ لیڈران میں ہیں جو بی جے پی پی ڈی پی مخلوط سرکار میں کافی اثرو رسوخ والے لیڈروں میں شمار ہوتے تھے۔دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وحید پرہ کو آٹھ ماہ تک حراست میں رکھا گیا تھا اور بعد ازاں ان کو این آئی اے اور سی آئی کے نے عسکریت پسندی کی حمایت کرنے کے الزامات میں گرفتار کیا تھا اور ایک برس تک وہ جیل میں رہے۔قابل ذکر ہے کہ وحیدالرحمان پرہ دسمبر سنہ 2020 میں ڈی ڈی سی انتخابات میں ضلع پلوامہ اے کے ڈی ڈی ممبر منتخب ہوئے تھے لیکن انہیں آج تک حلف نہیں دلایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: