سرینگر:جموں وکشمیر کے گرمائی دارلخلافہ سرینگر کے صورہ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے پولیس اہلکار پر اندھا دھند فائرنگ کی جس دوران اُس کی بیٹی بھی زخمی ہوئی، گرچہ دونوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کو مردہ قرار دیا۔Policeman Killed In Soura Attack
پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "تقریباً پانچ بجے عسکریت پسندوں نے ایک پولیس اہلکار جس کی شناخت سیف اللہ قادری کے طور ہوئی ہے، پر نزدیک سے کئی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طور زخمی ہوئے۔ آف ڈیوٹی پولیس اہلکار اپنی بیٹی کے ہمراہ کہیں جارہا تھا جب ان پو گولیاں چلائی گئیں۔ پولیس کے مطابق حملے میں قادری کی بیٹی بھی زخمی ہوئی ہے۔قادری صورہ کے علاقے ملک صاحب کے رہنے والے ہیں۔
مزید پڑھیں:
فائرنگ کے اس واقعے میں پولیس اہلکار کی بیٹی بھی زخمی ہوئی ہے اور دونوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہاں پر موجود ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کو مردہ قرار دیا۔
دریں اثنا ہسپتال ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ پولیس اہلکار کی برسر موقع پر ہی موت واقع ہوئی تھی کیونکہ اُس کے جسم کے نازک حصوں میں گولیاں لگی تھیں۔وہیں سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔
وہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر زون وجے کمار نے کہا کہ عسکریت پسندوں نے سرینگر کے صورہ علاقے میں آف ڈیوٹی پولیس اہلکار کو ہلاک اور اس کی نابالغ بیٹی کو زخمی کرکے انتہائی غیر انسانی چہرہ دکھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس جلد ہی اس کارروائی میں ملوث عسکریت پسندوں کی شناخت کر کے انہیں ہلاک کر دے گی۔
وجے کمار نے کہا کہ "اس واقعے میں ہم نے پولیس اہلکار کو کھو دیا جو غیر مسلح تھا۔ اس کی بیٹی کا کیا قصور تھا جو زخمی ہو کر ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ پولیس جلد ہی حملہ آوروں کی شناخت کر کے انہیں ہلاک کر دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کے اہل خانہ کو بھی آج اس حملے کی مذمت کرنی چاہیے جس میں پولیس اہلکار کی نابالغ لڑکی زخمی ہوئی اور ان کے والد ہلاک ہوئے۔