سرینگر: وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر خوبصورت ہے لیکن ٹیولپ کے اس سیزن میں اس کی خوبصورتی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ دریں اثناہ، سرینگر انتظامہ نے ایک ٹویٹ کیا، جس میں انہوں نے ٹیولپ گارڈن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سرینگر کے ڈل جھیل کے متصل زبرون پہاڑی کے دامن میں واقع ایشیا کے سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن 1.6 ملین ٹولپس کے ساتھ کھلا ہے جوکہ سیاحوں کو ایک جادوئی تجربہ فرائم کرتا ہے۔ اس ٹیوٹ کے ردعمل میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جموں و کشمیر خوبصورت ہے اور اس سے بھی زیادہ خوبصورت ٹیولپ کے موسم میں ہے۔
واضح رہے کہ زبرون پہاڑی کے دامن میں واقع ایشیا کا سب سے بڑا باغ، باغ گُل لالہ ان دنوں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بننا ہوا ہے۔ گزشتہ 15 دوران میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد سیاحوں نے باغ کی سیر کی، جن میں 60 فیصد سیاح غیر مقامی تھے۔ گزشتہ سال بھی ایک مہینے کے دوران تقریباً 3 لاکھ سے زائد سیاحوں نے باغ گل لالہ کے پُر کیف نظاروں کا لطف اٹھایا۔
گذشتہ ماہ 19 مارچ کو باغ کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا اور ماضی کی طرح ہی امسال بھی ٹیولپ گارڈن سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ باغ میں امسال 4 نئے اقسام کے ٹیولپ اقسام کا اضافہ کیا گیا ہے، جنہیں ہالینڈ سے بر آمد کیا گیا یے۔ ان نئے اقسام میں کنیا، سویٹ ہارٹ، ہیملٹن اور کرسم ڈریم کے نام قابل ذکر ہیں۔ 30 ہیکٹر اراضی سے زیادہ رقبے پر پھیلے ٹولیپ گارڈن میں 3 سو زیادہ باغبانوں نے پھولوں کو لگانے کا کام انجام دیا ہے۔ 200 کنال اراضی پر ٹیولپ بیڈ بنائے گئے ہیں جب کہ باقی ماندہ اراضی پر پارکیں بنائی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں : Tulip Garden In Srinagar ڈیڑھ لاکھ سیاحوں نے گل لالہ کی سیر کی
6 سو کنال اراضی پر محیط باغ گل لالہ میں 64 اقسام کے گل لالہ اس وقت اپنا حسن بکھیرے ہوئے ہر ایک آنے والے کو معطر کر رہے ہیں۔ دراصل درآمد کیے گئے ان ٹولیپ پودوں کو لگانے کا کام موسم سرما میں ہی شروع کیا جاتا ہے اور پھر موافق ماحول کے مطابق مارچ کے آخری ہفتے میں باغ میں ٹیولپ کے رنگ برنگے پھول اپنے جوبن پر نظر آتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ پہلے سراج باغ سے مشہور اندراگاندھی میموریل ٹیولپ گارڈن کو سال 2008 میں اس وقت کے وزیر اعلی غلام نبی آزاد نے عوام کے نام وقف کیا تھا۔