گزشتہ روز سرینگر انتظامیہ نے شہر کے تاجروں اور صنعتی ایسوسی ایشن کو اپنے دکانوں میں سرویلینس کیمرے 15 روز کے اندر نصب کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جہاں انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ملک دشمن اور تخریبی عناصر کی طرف سے جموں و کشمیر میں معصوم شہریوں کو چن چن کر نشانہ بنانے کے حالیہ بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر جان و مال کی حفاظت کے لیے مناسب ٹیکنالوجی کے استعمال سمیت متعدد اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں Srinagar administration orders traders to install CCTV۔
حکم کے مطابق، کیمروں کو اس طرح سے نصب کیا جانا چاہیے کہ وہ دکانوں کے داخلی اور خارجی راستوں 40 میٹر تک ریکارڈ ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ حکم نامے میں کمروں کی اسپشیفکیشن بھی دی گئی ہے۔ یہ کاروباری مالکان کو مزید ہدایت دی گئی ہے کہ جب بھی مطالبہ کیا جائے تو پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کریں اور سی سی ٹی وی سسٹم میں کسی بھی مشکوک حرکت یا سرگرمی کو دیکھنے کی صورت میں اپنے قریبی پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کو مطلع کرے۔
جہاں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے جرائم میں کمی آئی گی اور جان و مال کی حفاظت ہوگی وہاں تاجروں کا کہنا تھا کہ اس مہنگی کے دور میں یہ اُن پر ظلم ہے۔
تاجر اعجاز کا کہنا تھا کہ "سی سی ٹی وی کیمرے اس وقت سب کی ضرورت ہے۔ اب اگر انتظامیہ کیمرہ دوکان کے باہر لگانے کو کہہ رہے ہیں تو یہ دیکھنا ہے کہ وہ کیسے چلے گا؟ رات کو بجلی بند رکھنی پڑتی ہے۔"
مزید پڑھیں:
- Cylinder Blast Outside Botanical Gardens: سرینگر کے باہر ٹیمپو میں سلینڈر دھماکہ، ڈرائیور شدید زخمی
- CCTV Camera Installation: تاجروں کو معیاری سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایت
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "رات بر بجلی چالو رکھنے سے آگ بھی لگ سکتی ہے۔ اگر وہ زمیداری لیتے ہیں تو ہمیں باہر لگانے میں کوئی مسئلہ نہیں۔" وہیں تاجر ہلال احمر کا کہنا تھا کہ "اگر انتظامیہ ہم کو کیمرے فراہم کرتی ہے تو ہمیں لگانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔" اُن کا مزید کہنا کہ "برسوں سے ہم کوئی منافع نہیں کما پائے ہیں۔ بڑی مُشکِل سے دو وقت کی روٹی کا بندوں بست کرتے ہیں۔ ایسے میں ہم کیسے یہ خرچا برداشت کرے؟