سرینگر: وزیراعظم دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے اننت ناگ میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں عام شہری کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کی خاطر سخت سکیورٹی اقدامات کئے جائیں۔اطلاعات کے مطابق مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے منگل کے روز کہا کہ اننت ناگ میں ادھمپور سے تعلق رکھنے والے مزدور کی ہلاکت ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیپو روزی روٹی کی خاطر کشمیر گیا ہوا تھا اور کل شام عسکریت پسندوں نے اس کا وحشیانہ قتل کیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے سینیئر لیڈران اور کارکن مہلوک نوجوان کے گھر گئے اور اہل خانہ کو یقین دلایا کہ سرکار ان کی ہر طرح سے مدد فراہم کرئے گی۔مرکزی وزیر نے بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو روکنے کی خاطر سخت حفاظتی اقدامات نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔موصوف وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عام شہری کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسندوں کو بہت جلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔ دریں اثناہ، یشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے جنوبی کشمیر میں ایک اور ٹارگٹ کلنگ میں ادھمپور سے تعلق رکھنے والے دیپک کمار کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے دیپک کمار کے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور دعا کی کہ پسماندگان کو یہ صدمہ عظیم برداشت کرنے کی توفیق عطا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کشمیر میں امن و امان کے قیام کے بلند بانگ دعوے کرتی پھر رہی ہے اور سکیورٹی کے بہترین انتظامات کیلئے خود ہی خود کو شاباشی بھی دیتے ہیں لیکن دوسری جانب آسانی سے ایک مزدور کی ٹارگٹ کلنگ ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ حکمران عوام کو احساسِ تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے۔
وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا "اننت ناگ میں ایک معصوم شہری پر ایک اور حملے سے بہت غمگین ہوں۔ دیپو نے تفریحی پارک میں کام کر کے اپنی زندگی گزاری۔ غم کی اس گھڑی میں میرا دل ان کے خاندان کے ساتھ ہے۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے ٹویٹ کیا، "جنوبی کشمیر کے اننت ناگ علاقے میں ایک عام شہری کے خلاف ایک اور ٹارگٹ حملے کی خبر سے دکھ ہوا ہے۔ دیپک کا قتل جو ایک ٹریول سرکس کے ساتھ ایمانداری سے روزی کمانے کے لیے کام کرتا تھا، ایک گھناؤنا فعل ہے اور میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ غیر محفوظ طریقے سے حملہ کریں۔ دیپک کی روح کو سکون ملے۔"
اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے کہا کہ "دہشت گردی ایک خطرہ ہے جس کا سب کو مل کر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے"۔اننت ناگ میں دہشت گردوں کے ذریعہ ادھم پور کے دیپو کو قتل کرنے کے گھناؤنے فعل کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ دہشت گردی ایک ایسی لعنت ہے جس سے ہمیں اجتماعی طور پر لڑنے کی ضرورت ہے۔ یہ انسانیت کے خلاف لعنت ہے!"
وہیں پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ "اننت ناگ میں دہشت گردوں کے ہاتھوں دیپو کا قتل ایک اور وحشیانہ واقعہ ہے۔ حیرت میں ہوں کہ ایک شہری کا قتل کسی کی مدد کیسے کرتا ہے۔ دیپو یہاں اپنے اور اپنے لیے روزی روٹی کی تلاش میں تھا۔ اور اللہ ان غنڈوں کو جہنم میں ڈالے جنہوں نے اسے قتل کیا۔"
مزید پڑھیں: Shot Dead in Anantnag اننت ناگ میں ادھمپور سے تعلق رکھنے والے شخص کا قتل
بتادیں کہ ضلع اننت ناگ کے جنگلات منڈی علاقے میں پیر کی شام کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے سرکس میں کام کر رہے ایک مزدور پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں اس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔