سرینگر: جموں وکشمیر کے دیہی علاقوں یا گاؤں میں صفائی وستھرائی کے لیے انتظامیہ نے سوچھ بھارت مشن کے تحت سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا نظام شروع کیا ہوا ہے، جس کے تحت ہر پنچایت میں سائنسی طریقے سے کوڑا کرکٹ کو جمع کرکے اسے مختلف مصنوعات میں تبدیل کیا جائے گا۔ یہ نظام محکمۂ رورل سینیٹیشن جموں وکشمیر میں لاگو کر رہا ہے اور محکمۂ دیہی ترقی کے اشتراک سے ہر پنچایت میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ شیڈز تعمیر کر رہا ہے۔ ان شیڈز میں گاؤں سے کوڑا کرکٹ جمع کرکے مشینوں کے ذریعے مصنوعات میں تبدیل کیا جائے گا۔ ویسٹ پلاسٹک کو سڑکوں کے میکڈم کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
لیکن ابھی تک یہ نظام جموں وکشمیر میں ہر گاؤں میں سائنسی طریقے سے نہیں چل رہا ہے کیونکہ ابھی بہت سے چھوٹے مراحل طے کرنا باقی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں رورل سینیٹیشن کے ڈائریکٹر چرندیپ سنگھ کے ساتھ تفصیلی گفتگو کی۔ رورل سینیٹیشن کے ڈائریکٹر چرندیپ سنگھ نے بتایا کہ جموں وکشمیر کی ہر پنچایت میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ سسٹم قائم کیا جارہا ہے جس میں پہلے مرحلے میں درجنوں پنچایتوں میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ شیڈز تعمیر کیے جاچکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہر پنچایت میں گاڑیوں کے ذریعے سالڈ ویسٹ کو ان شیڈز میں جمع کیا جائے گا جہاں ان کو سائنسی طریقے سے ڈسپوز کیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک مشینری تعینات نہیں کی گئی ہے کیونکہ ابھی شیڈز ہی تعمیر کیے جارہے ہیں۔ تاہم کئی پنچایتوں میں کوڑا کرکٹ کو جمع کیا جارہا ہے، جس سے ماحولیات کا تحفظ اور گاؤں میں صفائی وستھرائی سے زندگی بہتر ہورہی ہے۔ موصوف ڈائریکٹر نے کہا کہ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا ابھی آغاز ہوا ہے اور لوگوں اور انتظامیہ کی شراکت سے یہ نظام جموں وکشمیر کے تمام علاقوں میں لاگو ہوگا۔