سرینگر: سابق وزیر اعلٰی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ اتر پردیش اور دیگر ریاستوں میں مسلم آبادی پر حکومت جس طرح تشدد کر رہی ہے اور عدالتیں خاموش ہیں، اس پر ان کو تعجب ہے۔ سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ جو بھی مرکزی حکومت کے خلاف آواز اٹھاتا ہے، اس پر تحقیقاتی ایجنسیز کی جانب سے مقدمے درج کیے ہیں اور اسے جیل بھج دیا جاتا ہے۔Mehbooba Mufti on Enforcement Directorate Summon
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ نوپور شرما کے بیان سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے اور پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے ریمارکس منصوبہ بند تھے، تاکہ ملک کے مسلمان مشتعل ہو جائیں اور حکومت کو ان پر کارروائی کرنے کا موقع ملے۔
محبوبہ مفتی نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے راہل گاندھی کو نیشنل ہیرالڈ کیس میں طلب کیے جانے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ان اداروں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتی ہے تاکہ ان کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والوں کی آوازوں کو خاموش کیا جا سکے اور ان کے کام پر سوال اٹھے۔ Mehbooba Mufti on Rahul Ghandi National Herald Case
مزید پڑھیں:
National Herald Case: راہُل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ جاری
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ "راہل گاندھی عام لوگوں کے مسائل اٹھانے میں سب سے آگے رہے ہیں اور انہیں ای ڈی کی جانب سے طلب کرنے کا مقصد ان کی آواز کو دبانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے اور ہم سب اپنی جمہوریت والی شناخت کھو چکے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے اتر پردیش حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "ہم اب جمہوریت کے لیے نہیں بلکہ بلڈوزر کے لیے جانے جاتے ہیں۔"