مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے وادی میں تمام اسکولوں کو دوبارہ سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ رواں ماہ کی 21 تاریخ سے وادی کے تمام اسکولوں کو دوبارہ سے کھولا جائے گا تاہم طلباء کی حاضری رضاکارانہ بنیاد پر ہوگی۔
جموں کشمیر اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ستمبر ماہ کی 21 تاریخ سے وادی کے تمام اسکول کھول دیئے جائیں گے تاہم صرف پچاس فیصد طلبا اور ملازمین کو اسکول میں حاضر رہنے کی اجازت ہوگی۔ طلباء اسکول تبھی آئیں گے جب ان کی والدین کی جانب سے اجازت نامہ موصول ہوگا۔"
ان کا مزید تھا کہ "ہم سب جانتے ہیں کہ وادی کے اسکول کافی عرصے سے بند ہیں جس وجہ سے کلاس رومز کے حالات ٹھیک نہیں ہے۔ اس لئے ہم نے شروعات میں تمام احتیاطی تدابیر عملاتے ہوئے اداروں کے سربراہوں کو ہدایت بھی دی ہے اور یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اساتذہ کی حاضری کے تعلق سے فیصلہ لے۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "آٹھویں جماعت کے طلباء ہر روز سکول آئین گے تاہم صرف پچاس فیصد اساتذہ اسکول میں موجود ہوں گے۔ نویں سے بارہویں جماعت کے بچے رضاکارانہ بنیاد پر اسکول آ سکتے ہیں لیکن صرف پچاس فیصد حاضری کی ہی اجازت ہے۔ اداروں کے سربراہ اس تعلق سے حق میں فیصلہ لیں گے لیکن بچوں کے والدین کی جانب سے اجازت نامہ ضروری ہے۔ آن لائن کلاسز بدستور جاری رہیں گی۔"
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کی 29 تاریخ کو مرکزی وزارت صحت اور فیملی ویلفیئر نے 21 ستمبر سے ملک بھر میں اسکول دوبارہ سے کھولنے کے لیے ہدایت جاری کی تھی۔
کشمیر میں 21 ستمبر سے اسکول کھلیں گے
جموں و کشمیر اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ستمبر ماہ کی 21 تاریخ سے وادی کے تمام اسکول کھول دیئے جائیں گے تاہم صرف پچاس فیصد طلبا اور ملازمین کو اسکول میں حاضر رہنے کی اجازت ہوگی۔ طلباء اسکول تبھی آئیں گے جب ان کی والدین کی جانب سے اجازت نامہ موصول ہوگا۔"
مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے وادی میں تمام اسکولوں کو دوبارہ سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ رواں ماہ کی 21 تاریخ سے وادی کے تمام اسکولوں کو دوبارہ سے کھولا جائے گا تاہم طلباء کی حاضری رضاکارانہ بنیاد پر ہوگی۔
جموں کشمیر اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ستمبر ماہ کی 21 تاریخ سے وادی کے تمام اسکول کھول دیئے جائیں گے تاہم صرف پچاس فیصد طلبا اور ملازمین کو اسکول میں حاضر رہنے کی اجازت ہوگی۔ طلباء اسکول تبھی آئیں گے جب ان کی والدین کی جانب سے اجازت نامہ موصول ہوگا۔"
ان کا مزید تھا کہ "ہم سب جانتے ہیں کہ وادی کے اسکول کافی عرصے سے بند ہیں جس وجہ سے کلاس رومز کے حالات ٹھیک نہیں ہے۔ اس لئے ہم نے شروعات میں تمام احتیاطی تدابیر عملاتے ہوئے اداروں کے سربراہوں کو ہدایت بھی دی ہے اور یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اساتذہ کی حاضری کے تعلق سے فیصلہ لے۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "آٹھویں جماعت کے طلباء ہر روز سکول آئین گے تاہم صرف پچاس فیصد اساتذہ اسکول میں موجود ہوں گے۔ نویں سے بارہویں جماعت کے بچے رضاکارانہ بنیاد پر اسکول آ سکتے ہیں لیکن صرف پچاس فیصد حاضری کی ہی اجازت ہے۔ اداروں کے سربراہ اس تعلق سے حق میں فیصلہ لیں گے لیکن بچوں کے والدین کی جانب سے اجازت نامہ ضروری ہے۔ آن لائن کلاسز بدستور جاری رہیں گی۔"
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کی 29 تاریخ کو مرکزی وزارت صحت اور فیملی ویلفیئر نے 21 ستمبر سے ملک بھر میں اسکول دوبارہ سے کھولنے کے لیے ہدایت جاری کی تھی۔