ETV Bharat / state

Voting Rights to Non Locals: ’مرکزی سرکار ہمیں اپنے وطن میں اجنبی بنانے پر تلی ہے‘

سجاد لون نے مرکزی سرکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’5 اگست 2019 کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ ہمیں بے اختیار بنایا جا رہا ہے۔‘‘

’مرکزی سرکار ہمیں اپنے وطن میں اجنبی بنانے پر تلی ہے‘
’مرکزی سرکار ہمیں اپنے وطن میں اجنبی بنانے پر تلی ہے‘
author img

By

Published : Aug 19, 2022, 12:50 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر سجاد غنی لون نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے سے متعلق الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کے حالیہ بیان نے خدشات پیدا کیے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خدشات اور خوف کو دور کرنے کے لئے بھارت سرکار کو سچائی کے ساتھ سامنے آنا چاہیے۔‘‘Sajad Lone on Voting Rights to Non Locals

پیپلز کانفرنس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں لون کا کہنا ہے کہ ’’ای سی آئی حکام کے بیان نے آبادیاتی تناسبب میں تبدیلی کے خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ہم ملک بھر میں رائج قوانین کے مجموعے کو جانتے ہیں لیکن یہاں جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ قانون کا اطلاق نہیں بلکہ قانون پر عمل درآمد کرنے والوں کے ارادے ہیں۔‘‘Non Locals can vote in Jammu and Kashmir

سجاد لون کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران جموں و کشمیر کے باشندوں کو بے اختیار کرنا ایک مسلسل عمل بن گیا ہے اور یہ (غیر مقامی باشندوں کو ووٹ کا حق) ایک بار پھر ایک ناپاک منصوبہ لگتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’جو کچھ بھی باقی ماندہ اختیار باقی رہ گیا ہے اس پر بھی خطرے کے بادل بدستور منڈلا رہے ہیں۔ حقیقت واضح و عیاں ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ ہمیں بے اختیار بنایا جا رہا ہے اور دور بیٹھ کر ایسا کرنے والے ابھی تک تھکے نہیں ہیں۔‘‘Sajad lone on Kashmir post 5 August 2019

لون نے نام لیے بغیر مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’وہ ہمیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانے پر تُلے ہوئے ہیں۔ ہمیں یہ احساس دلایا جا رہا ہے کہ ہم اپنے وطن میں نہیں بلکہ اجنبی علاقے میں رہ رہے ہیں۔ یہ واضح طور پر حاکموں اور محکوموں والا معاملہ ہے جہاں ہم (جموں و کشمیر کے باشندے) محکوم ہیں۔‘‘ لون نے مزید کہا: ’’حکمران یہاں کے نہیں ہیں اور جموں و کشمیر میں ان کی کوئی بھی شئی داؤ پر نہیں ہے۔ یہ نہ صرف جمہوریت کے بنیادی اصولوں اور روح کے منافی ہے بلکہ صوبائی نظام، وفاقیت اور علاقائی امنگوں کے متصادم بھی ہے۔‘‘

بیان میں لون نے مزید کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں انتخابات میں دھاندلی ماضی کا ایک حصہ ہے (انتخابات میں دھاندلی کوئی نئی بات نہیں) اور اس طرح کے بیانات سے نہ صرف اُن (دھاندلی کیے گئے ماضی کے) انتخابات کی یاد دلاتے ہیں بلکہ مستقبل میں بھی انتخابات کے دوران مزید دھاندلیوں کا عندیہ دیتے ہیں۔‘‘ سجاد لون نے امید ظاہر کی کہ ’’ہر روز نئے فرمان جاری کرکے عوام کو تشویش میں مبتلا کرنے کے بجائے مرکزی سرکار گزشتہ تین برسوں کے دوران کی گئی غلطیوں کو سدھارنے اور اپنی ناکامی کو تسلیم کرے۔‘‘ سجاد لون نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’عوام میں یہ تاثر پایا جا رہا ہے کہ مرکزی سرکار اپنی قدیم چالوں پر قائم و دائم ہے۔‘‘

جموں و کشمیر کے لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کی اپیل کرتے ہوئے سجاد لون نے مرکزی سرکار اور یوٹی انتظامیہ سے اپنے ارادوں کی وضاحت کرنے کی اپیل کی ہے۔

سرینگر: جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر سجاد غنی لون نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے سے متعلق الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کے حالیہ بیان نے خدشات پیدا کیے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خدشات اور خوف کو دور کرنے کے لئے بھارت سرکار کو سچائی کے ساتھ سامنے آنا چاہیے۔‘‘Sajad Lone on Voting Rights to Non Locals

پیپلز کانفرنس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں لون کا کہنا ہے کہ ’’ای سی آئی حکام کے بیان نے آبادیاتی تناسبب میں تبدیلی کے خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ہم ملک بھر میں رائج قوانین کے مجموعے کو جانتے ہیں لیکن یہاں جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ قانون کا اطلاق نہیں بلکہ قانون پر عمل درآمد کرنے والوں کے ارادے ہیں۔‘‘Non Locals can vote in Jammu and Kashmir

سجاد لون کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران جموں و کشمیر کے باشندوں کو بے اختیار کرنا ایک مسلسل عمل بن گیا ہے اور یہ (غیر مقامی باشندوں کو ووٹ کا حق) ایک بار پھر ایک ناپاک منصوبہ لگتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’جو کچھ بھی باقی ماندہ اختیار باقی رہ گیا ہے اس پر بھی خطرے کے بادل بدستور منڈلا رہے ہیں۔ حقیقت واضح و عیاں ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ ہمیں بے اختیار بنایا جا رہا ہے اور دور بیٹھ کر ایسا کرنے والے ابھی تک تھکے نہیں ہیں۔‘‘Sajad lone on Kashmir post 5 August 2019

لون نے نام لیے بغیر مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’وہ ہمیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانے پر تُلے ہوئے ہیں۔ ہمیں یہ احساس دلایا جا رہا ہے کہ ہم اپنے وطن میں نہیں بلکہ اجنبی علاقے میں رہ رہے ہیں۔ یہ واضح طور پر حاکموں اور محکوموں والا معاملہ ہے جہاں ہم (جموں و کشمیر کے باشندے) محکوم ہیں۔‘‘ لون نے مزید کہا: ’’حکمران یہاں کے نہیں ہیں اور جموں و کشمیر میں ان کی کوئی بھی شئی داؤ پر نہیں ہے۔ یہ نہ صرف جمہوریت کے بنیادی اصولوں اور روح کے منافی ہے بلکہ صوبائی نظام، وفاقیت اور علاقائی امنگوں کے متصادم بھی ہے۔‘‘

بیان میں لون نے مزید کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں انتخابات میں دھاندلی ماضی کا ایک حصہ ہے (انتخابات میں دھاندلی کوئی نئی بات نہیں) اور اس طرح کے بیانات سے نہ صرف اُن (دھاندلی کیے گئے ماضی کے) انتخابات کی یاد دلاتے ہیں بلکہ مستقبل میں بھی انتخابات کے دوران مزید دھاندلیوں کا عندیہ دیتے ہیں۔‘‘ سجاد لون نے امید ظاہر کی کہ ’’ہر روز نئے فرمان جاری کرکے عوام کو تشویش میں مبتلا کرنے کے بجائے مرکزی سرکار گزشتہ تین برسوں کے دوران کی گئی غلطیوں کو سدھارنے اور اپنی ناکامی کو تسلیم کرے۔‘‘ سجاد لون نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’عوام میں یہ تاثر پایا جا رہا ہے کہ مرکزی سرکار اپنی قدیم چالوں پر قائم و دائم ہے۔‘‘

جموں و کشمیر کے لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کی اپیل کرتے ہوئے سجاد لون نے مرکزی سرکار اور یوٹی انتظامیہ سے اپنے ارادوں کی وضاحت کرنے کی اپیل کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.