سرینگر (جموں و کشمیر) : جموں کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے حیدر پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر رخسار سعید نے سنہ 2019 کے اگست مہینے میں وادی کا پہلا ’’فروزن فوڈ‘‘ شروع کیا تھا، جس کے بعد وہ کافی مقبول ہوئی اور کئی انعامات سے بھی اُن کو نوازا گیا۔ تاہم اب رخسار وادی کی پہلی ایسی خاتون بن چکی ہے جو رواں مہینے کی 16 تاریخ سے ’’سونی لائیو‘‘ پر نشر ہونے والے ’’ماسٹر چیف انڈیا‘‘ کے آٹھویں شمارے میں حصہ لے رہی ہیں۔ اس ریئلٹی شو میں معروف شیف رنویر برار، وکاس کھنہ اور پوجا دھینگرا 16 امیدواروں کے پکوان بنانے کی مہارت کو جج کریں گے۔
سنہ2021 میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران ڈاکٹر رخسار نے دعویٰ کیا تھا کہ جیسے ہی انہوں نے اپنا سٹارٹ اپ شروع کیا تھا تو وادی میں ان ہی دنوں حالات انتہائی خراب ہو گئے تھے جس وجہ سے وہ مایوس ہو گئی تھی، اہمتاہم اُن کا حوصلہ پست نہیں ہوا تھا اور اپنی محنت اور لگن کی بدولت وہ اپنے منفرد سٹارٹ اپ کو شروع کرنے میں کامیاب ہو گئی۔
مزید پڑھیں: وادی کی پہلی 'فروزن فوڈ' فروخت کرنے والی خاتون
ڈاکٹر رخسار فوڈ ٹیکنالوجی میں ڈگری کر چکی ہے اور شادی کے بعد وہ اس وقت جنوبی کشمیر کے پانپور علاقے میں رہائش پذیر ہے۔ رواں برس جون ماہ میں انہوں نے ماسٹر چیف کے لیے آڈیشن دیا تھا اور کئی مرحلے طے کرنے کے بعد وہ فائنل 16 میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئی۔ ماسٹر شیف کی جانب سے نشر کیے جا رہے شو کے پرومو میں ڈاکٹر رخسار کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے ’’جب میرا کھانا کوئی آنکھیں بند کر کے کھائے، میں اس کو کشمیر کی وادیوں میں پہنچانا چاہتی ہوں۔‘‘