جموں: جموں و کشمیر کی صورتحال کو "ملک کے کسی بھی دوسرے حصے کی طرح معمول کے مطابق" قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے منگل کو کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے جنگ پر امن کا انتخاب کیا جس پر میں جموں کشمیر کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں حالات اتنے ہی معمول کے مطابق ہیں جتنے کہ ملک میں کسی بھی دوسرے مقام پر ہیں، انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’ہمیں خوشی ہوگی کہ پچھلے آٹھ ماہ سے ایک بھی مقامی نوجوان عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل نہیں ہوا، جس کی میں عوام کو مبارک پیش کرتا ہوں خاصکر نوجوانوں کو، کیونکہ یہ کریڈٹ ہمارے نوجوانوں اور لوگوں کو جاتا ہے جنہوں نے جنگ پر امن کا انتخاب کیا ہے۔
انہوں نے جموں و کشمیر کے لیے سڑکوں کے مختلف پروجیکٹوں اور سرنگوں کا اعلان کرنے کے لیے مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری کی بھی جم کر تعریفیں کی ہے۔
جموں وکشمیر اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے یونین ٹریٹری کے مختلف خطوں کے درمیان سڑک رابطہ کو بہتر بنانے کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں خطوں کے لوگوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے اورمعیشت کے فروغ اور ترقی کے لئے ایسے رابطے ضروری ہے۔ الطاف بخاری نے ان باتوں کا اظہار منگل کو پارٹی دفتر گاندھی نگر جموں میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے جموں وکشمیر کے دورہ پر مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن جے رام گڈکری کا شکریہ ادا کیا اور کشمیر سے کنیا کماری تک مضبوط سڑک اور شاہراو ں کی تعمیر کے لئے ان کی انتھک کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ گڈکری کا مشن ایک شاندار کامیابی رہا ہے۔ بطور روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز ملک کے لئے ان کی خدمات کو لمبے عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے مرکزی وزیر نتن گڈکری کی طرف سے مختلف جاری سڑکوں اور ٹنل پروجیکٹوں کی تکمیل کے لئے ٹائم لائن کا اعلان کرنے پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا 'ہم شکرگذار ہیں کہ متعدد جاری پروجیکٹوں کی تکمیل کے لئے ٹائم لائن مقرر کی گئی ہے۔ تاریخی مغل شاہراہ پر پیر کی گلی میں ٹنل کی تعمیر کا اعلان کا ہم خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس ٹنل کی تعمیر جموں وکشمیر کے لوگوں کا ایک دیرینہ خواب رہا ہے جس کا وعدہ سال 2015میں مرکزی سرکار نے کیاتھا۔ ہمیں ا س بات کی خوشی ہے کہ بالآخر اِس وعدے کو پورا کیاگیا۔ البتہ بخاری نے مرکزی وزیر سے اپیل کی کہ وہ پیر کی گلی ٹنل پروجیکٹ کی تعمیر کے لئے ٹائم لائن مقرر کریں۔ انہوں نے کہا”اس ٹنل کی تکمیل سے راجوری اور پونچھ خطہ اور وادی کشمیر کے درمیان بلاکسی رکاوٹ رابطے میں آسانی ہوگی، جو دونوں خطوں کے لوگوں کا ایک دیرینہ خواب ہے۔
اس کے علاوہ، ٹنل کی تعمیر تاریخی مغل روڈ کے ذریعے سامان اور میوہ جات کی نقل و حمل کے قابل بنائے گی، جس سے لوگوں کو معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔ اس لیے میں گڈکری سے درخواست کرتا ہوں کہ ایک ٹائم لائن طے کرکے اس پروجیکٹ کی تکمیل کو تیز کریں۔' اپنی پارٹی صدر نے جموں سرینگر شاہراہ کی اہمیت کو اجاگر کیا جو کہ اس وقت واد کشمیر کا ملک سے واحد زمینی رابط ہے۔ اس نے وادی کی سیاحت کی صلاحیت پر شاہراہ کی خستہ حالت کی وجہ سے پڑنے والے مضر اثرات پر بھی تبصرہ کیا کیا اور کہاکہ بہت سے لوگ، جو سڑک کے ذریعے وادی کا سفر کرنا چاہتے ہیں، شاہراہ کی خراب حالت کی وجہ سے ایسا کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ زیر تعمیرزوجیلا ٹنل کی اہمیت کے حوالے سے اپنی پارٹی صدر نے کہاکہ 'دفاعی ضروریات کے حوالے سے زوجیلا ٹنل انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، البتہ عام آدمی کے لئے بھی یہ ٹنل ایک تاریخی ثابت ہوگا، کیونکہ اِس کی تکمیل سے دونوں خطوں کے درمیان سال بھررابطہ بحال رہ سکے گا۔
اس موقع پر الطاف بخاری نے مرکزی وزیر نتن گڈری سے چند مطالبات بھی کئے اور ترجیحی بنیادوں پرزیر التوا پروجیکٹوں کی تکمیل کی گذارش کی۔انہوں نے کہا کہ وائیلو۔ سنتھن ٹنل کی مفصل پروجیکٹ رپورٹ تیار کر کے کئی سال قبل جمع کر دی گئی ہے لیکن بد قسمتی سے آج تک اِس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔میں مرکزی وزیر سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ اِس معاملہ میں ذاتی مداخلت کر کے بلاکسی تاخیر ٹنل کی تعمیر کو یقینی بنائیں۔ اس ٹنل کی تعمیر سے لاکھوں لوگوں کو فائیدہ ہوگا جوکہ کئی سالوں سے اِس کا انتظار کر رہے ہیں۔'
سید محمد الطاف بخاری نے دہلی۔ کٹرہ ایکسپریس شاہراہ کی ننگالی صاحب، بڈھا امرناتھ اور شاہدرہ شریف تک توسیع کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ جیسا کہ ہم دہلی۔کٹرہ ایکسپریس شاہراہ کی مذہبی اہمیت کو جانتے ہیں، یہ مناسب رہے گاکہ اِس شاہراہ کو مقدس مقامات ننگالی صاحب، بڈھا امرناتھ اور شاہدرہ شریف تک توسیع دی جائے تاکہ ملک کے مختلف حصوں سے مختلف عقائد کے لوگ اس شاہراہ سے مستفید ہوسکیں۔بخاری نے مرکزی وزیر موصوف کی توجہ ان سڑک پروجیکٹوں کی طرف بھی مبذول کروائی جن پر سست روی سے کام جاری ہے۔
انہوں نے مرکزی وزیر سے گذارش کی کہ وہ اِن پروجیکٹوں کی تکمیل کے لئے ذاتی مداخلت کریں۔ انہوں جموں و کشمیر کے پروجیکٹوں کے بجٹ میں 125 کروڑ سے کل روپے 11,000 کروڑروپے کااضافے کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے لوگوں کے تئیں وزیر کی فراخدلی کا اعتراف کیا۔سید محمد الطاف بخاری نے جنوبی کشمیر کے کرناہ سیکٹر میں سادھنا ٹاپ اور بانڈی پورہ میں رازدان درہ میں ٹنلوں کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ 'کرناہ کے شہریوںکو برف باری کی وجہ سے سڑک بند ہوجانے کے سبب بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ برسوں سے سادھنا ٹاپ پر ٹنل تعمیر کرنے کامطالبہ کر رہے ہیں اور یہاں تک کہ حکومت نے ٹنل بنانے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، جس سے لوگوںکو وادی کے باقی حصوں کے ساتھ سال بھر رابطہ رکھنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح مجوزہ 18 کلومیٹر گریز-بانڈی پورہ ٹنل کا معاملہ بھی ادھورا پڑا ہے۔انہوں نے کہا، 'میری مرکزی وزیر موصوف سے گذارش ہے کہ وہ ذاتی مداخلت کر کے اِ ن دونوں پروجیکٹوں کو بلا تاخیر شروع کریں۔'