سرینگر: صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے سینیئر جسٹس تاشی ربستان کو چیف جسٹس کے طور پر منتخب کیا ہے۔ اس سے پہلے اس عہدے پر جسٹس علی محمد ماگرے فائز تھے جو اب ریٹائر ہو رہے ہیں۔ جسٹس ربستن لداخ سے تعلق رکھنے والے پہلے ایسے قانون دان ہیں جنہیں ہائی کورٹ کے چیف جستص کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔ Justice Tashi Rabstan Appointed Chief Justice Of J&K Ladakh
وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق صدر جمہوریہ نے آرٹیکل 223 کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس تاشی ربستان کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا ہے۔ یہ فیصلہ جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس علی محمد کے ریٹائرمنٹ کے نتیجے میں لیا گیا ہے۔
جسٹس تاشی ربستن لداخ خطے سے تعلق رکھنے والے پہلے قانون دان ہیں جو ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہورہے ہیں۔ لداخ کے ضلع لیہہ کے ایک دور افتادہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے جسٹس تاشی ربستن نے ابتدائی تعلیم لداخ سے ہی حاصل کی ہے جس کے بعد انہوں نے قانون کی ڈگری جموں سے حاصل کرکے وہیں وکالت کا پیشہ اختیار کیا۔ جسٹس تاشی ربستن کو حال ہی میں لیگل سروس اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس علی محمد ماگرے نے 8 اکتوبر کو جموں و کشمیر اور لداخ کے ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا تھا۔ جسٹس علی محمد ماگرے 8 دسمبر 1960 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1984 میں ریونیو کورٹس/ٹربیونلز اور ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس میں بطور وکیل پریکٹس شروع کی۔ انہیں مارچ 2013 میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔