نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں پے در پے عام شہریوں کو ہلاک کئے جانے پر جموں وکشمیر کی سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے سخت برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (جموں وکشمیر) کے جنرل سیکریٹری اشوک کول نے عام شہریوں کے قتل عام پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کے واقعات کو ’’وحشیانہ اور انسانیت سوز‘‘ قرار دیا۔
انہوں نے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’چند دنوں سے اس طرح کے واقعات نے سکیورٹی ایجنسیوں پر کئی سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا: ’’اس طرح کے واقعات کو روکنے میں یہاں کی سکیورٹی ایجنسیاں ناکام ہورہی ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’مسلح افراد کی جانب سے عام شہریوں کو بہ آسانی نشانہ بنانا وادیٔ کشمیر خاص طور پر شہر سرینگر میں سکیورٹی کی لاپرواہی اور کوتاہی کو ظاہر کررہی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: سرینگر: اسکول میں فائرنگ، دو ٹیچرز ہلاک
کول نے کہا کہ حکومت کو وادی کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا از سر نو جائزہ لے کر حفاظتی اقدامات کو بہتر بنانا ہوگا تاکہ عام لوگوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔
ادھر جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے بھی اپنے بیان میں اس طرح کی ہلاکتوں پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس طرح بے گناہ شہریوں کو ہلاک کرنا بزدلانہ فعل ہے جس کی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Makhan Lal Bindroo: سارا کشمیر ماکھن لال بندرو کی ہلاکت سے ماتم کناں
انہوں نے دونوں اساتذہ کے دکھ زدہ عیال سے تعزیت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ’’اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔‘‘
الطاف بخاری نے کہا کہ ابھی لوگ منگل کی شام تین عام شہریوں کی ہلاکت کے صدمے سے باہر بھی نہیں آرہے تھے کہ جمعرات کی صبح مسلح افراد کی جانب سے مزید دو اساتذہ کو گولیاں چلاکر ہلاک کرنے کی افسوسناک خبر سننے کو ملی۔
مزید پڑھیں: شہری ہلاکتوں میں اضافہ نے حکومت ہند کے بیانیے کو پاش پاش کر دیا: محبوبہ مفتی
اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات کو انجام دینے سے جموں وکشمیر کے امن میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہاں کے صدیوں پرانے آپسی بھائی چارے کو زک پہنچانے کی بھی بھرپور کوشش کی جارہی ہے لیکن جموں وکشمیر کے لوگوں نے ہمیشہ ہمت و حوصلے سے کام لے کر ان شرپسندوں کے منصوبوں کو شکست دی ہے۔
مزید پڑھیں: بندرو کی ہلاکت کشمیری سماج کے لیے بڑا نقصان: حریت کانفرنس
واضح رہے کہ جمعرات کی صبح سرینگر کے سنگم، عیدگاہ علاقے میں ایک گورنمنٹ اسکول کی پرنسپل ستیندر کور اور استاد دیپک چند کو نامعلوم مسلح افراد نے اسکول کے صحن میں گولیاں مارکر ہلاک کردیا۔ اس سے قبل منگل کی شام سرینگر کے مشہور دوا فروش مکھن لال بندرو سمیت ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے پانی پوری فروخت کرنے والے ایک غیر مقامی شخص کو بھی ہلاک کیا گیا تھا، وہیں اسی شام بانڈی پورہ ضلع میں ایک اور محمد شفیع لون نامی شخص پر گولیاں چلاکر اسے ابدی نیند سلادیا گیا تھا۔
گزشتہ 40 گھنٹوں کے دوران پانچ عام شہریوں کی ہلاکت پر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں سمیت علیحدگی پسند رہنماؤں نے شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔