ڈویژنل کمشنر کشمیر، Divisional Commissioner Kashmir پی کے پولے نے P K Pole کشمیر صوبے میں جاری بجلی بحران کے حوالے سےکہا کہ انجینئرنگ اسٹاف اور پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی جاری ہڑتال PDD Employees strikeکی وجہ سے وادیٔ کشمیر میں بجلی نظام Electricity Supply in Kashmir پر ان کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے۔ انہوں نے پی ڈی ڈی عملے سے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔
پولے P K Poleنے کہا ہے کہ سخت موسمی حالات اور وادی کے لوگوں کو درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے احتجاجی ملازمین کو جلد از جلد اپنی ہڑتال ختم کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے کسی فیڈر یا ٹرانسمیشن لائن کو کوئی نقصان پہنچا ہے تو اسے محکمہ کے ٹیکنیکل سٹاف اور لائن مین دیکھ رہے ہیں کیونکہ وہ ہڑتال پر نہیں تھے۔
صوبائی کمشنر نے کہا ’’میں ان کے کام اور لگن کی تعریف کرتا ہوں کیونکہ وہ ان سخت موسمی حالات میں بھی لوگوں کے لیے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میں ایک بار پھر انجینئرنگ کے عملے اور یومیہ اجرت پر کام کر رہے ملازمین سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنے مطالبات کے لیے عوام کو یرغمال نہ بنائیں، ہمیں اس سرد حالات میں عوام کو درپیش مشکلات کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ وقت لوگوں کو مشکلات میں دھکیلنے اور اپنے مطالبات کے لیے دباؤ ڈالنے کا نہیں ہے۔‘‘
صوبائی کمشنر نے کہا کہ حکومت تمام مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتی ہے، انہوں نے احتجاج کرنے والے ملازمین کے نکات پر غور کیا ہے اور وہ خود بھی جانتے ہیں۔
- یہ بھی پڑھیں: Div Com Jammu On Power Crises: محکمۂ بجلی کے ملازمین کا احتجاج، صوبائی کمشنر جموں کی پریس کانفرنس
انہوں نے کہا کہ ’’میں نے خود ایم ڈی سے بات کی ہے اور ان ملازمین کی طرف سے پیش کردہ نکات پر غور کیا گیا ہے۔‘‘