سرینگر (جموں و کشمیر) : متحدہ مجلس علماء (ایم ایم یو) جموں وکشمیر نے مجلس کے صدر اور وادی کشمیر کے سرکردہ عالم دین مولانا محمد رحمت اللہ میر قاسمی کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے طلب کئے جانے پر فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے حد درجہ افسوسناک قرار دیا ہے۔ ایم ایم یو نے اس حوالہ سے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’’مولانا رحمت اللہ میر قاسمی ایک بزرگ عالم دین، مصلح اور دین اسلام کے مخلص داعی ہیں جنہوں نے ملت کشمیر کی دینی، تعلیمی و اصلاحی خدمات کیلئے اپنے آپ کو وقف کر رکھا ہے۔‘‘ بیان میں انہیں این آئی اے کی جانب سے طلب کرنے کیخلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا گیا کہ ’’اس طرح کی کارروائیوں سے عوام میں بے چینی اور غم و غصہ پایا جا رہا ہے اس لئے یہ سلسلہ فوراً بند کیا جائے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کشمیر کے سرکردہ عالم دین اور دارالعلوم رحیمیہ بانڈی کے بانی و سرپرست مولانا محمد رحمت اللہ میر قاسمی، جو ازہر الہند دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ بھی ہیں، کو پوچھ گچھ کے لئے سرینگر کے دفتر طلب کیا ہے۔ ذرائع کے حوالہ سے معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے نے مولانا محمد رحمت اللہ میر قاسمی کو، مبینہ طور، عسکریت پسندی کے لئے رقم جمع کرنے کے ایک مقدمے میں پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا ہے۔ این آئی اے نے الھدیٰ ایجوکیشن ٹرسٹ نامی ایک ادارے پر الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ تعلیمی ادارہ عسکریت پسندی سرگرمیوں کے لئے رقم جمع کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: NIA Summons Kashmiri Scholar: مذہبی اسکالر رحمت اللہ قاسمی کو این آئی اے نے کیا طلب
یاد رہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن نے مولانا رحمت اللہ کے گھر واقع بانڈی پورہ پر گزشتہ برس اکتوبر کے مہینے میں چھاپہ مارا تھا اور ان سے وہاں پوچھ تاچھ کی تھی اور ان کا فون بھی ضبط کیا تھا۔ قبل ازیں مولانا نے گزشتہ برس جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک سرکاری اسکول کے بچوں سے ’’رگھو پتی راگو راجا...‘‘ نامی بھجن گانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی تھی اسے ’’دین میں مداخلت‘‘ قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر سمیت دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاء بورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی، کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام، انجمن تبلیغ الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، انجمن علمائے احناف، دارالعلوم قاسمیہ، دارالعلوم بلالیہ، انجمن نصرۃ الاسلام، انجمن مظہر الحق سمیت دیگر جملہ معاصر دینی، ملی، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران وابستہ ہیں۔