سرینگر (جموں و کشمیر) : علیحدگی پسند رہنما محمد یاسین ملک، جو اس وقت دہلی کے تہاڑ جیل میں ہیں، کو این آئی اے کی جانب سے سزائے موت دئے جانے کی سفارش کو ’’جائز اور وقت کی ضرورت‘‘ قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر محمد الطاف بخاری نے یاسین ملک کو پھانسی دینے کی حمایت کے چند منٹ بعد ہی ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا۔ تاہم جموں و کشمیر کی سابق صدر اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے بخاری کے ٹویٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے نہ صرف اس کی سخت الفاظ میں مذمت بلکہ بخاری کو ’’سیاسی اخوان‘‘ بھی قرار دیا۔
-
In a democracy like India where even the assassins of a PM were pardoned, the case of a political prisoner like Yasin Malik must be reviewed & reconsidered. The new political ikhwan gleefully supporting his hanging are a grave threat to our collective rights. pic.twitter.com/dKD7GFe5kz
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) May 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">In a democracy like India where even the assassins of a PM were pardoned, the case of a political prisoner like Yasin Malik must be reviewed & reconsidered. The new political ikhwan gleefully supporting his hanging are a grave threat to our collective rights. pic.twitter.com/dKD7GFe5kz
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) May 27, 2023In a democracy like India where even the assassins of a PM were pardoned, the case of a political prisoner like Yasin Malik must be reviewed & reconsidered. The new political ikhwan gleefully supporting his hanging are a grave threat to our collective rights. pic.twitter.com/dKD7GFe5kz
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) May 27, 2023
جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا: ’’یاسین ملک کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرنے والی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی عرضی جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کی فنڈنگ سے نمٹنے کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔‘‘ انہوں نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ’’ہمیں انصاف کی بالادستی کو یقینی بنانا چاہیے اور جو لوگ ہماری قوم کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوششیں کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔‘‘
دلچسپ امر ہے کہ الطاف بخاری نے ٹویٹ کے ذریعے ان خیالات کا اظہار کرنے کے چند منٹ بعد ہی اس (ٹویٹ) کو ڈیلیٹ کر دیا تاہم جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی (بخاری کے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے سے قبل ہی) اپنا ردعمل ظاہر کر چکی تھی۔ بخاری کے ٹویٹ کا اسکرین شاٹ چیئر کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا: ’’بھارت جیسے جمہوری ملک، جہاں ایک وزیر اعظم کے قاتل کو بھی معاف کر دیا گیا، میں یاسین ملک جیسے سیاسی قیدی کے معاملے پر نظرثانی ہونی چائے۔‘‘ سابق وزیر الطاف بخاری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے محبوبی نے کہ: ’’اس (یاسین ملک) کی پھانسی کی حمایت کرنے والے نئے سیاسی اخوانی ہمارے اجتماعی حقوق کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Terror Funding Case این آئی اے کا یاسین ملک کو سزائے موت دینے کا مطالبہ
واضح رہے کہ قومی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) نے علیحدگی پسند رہنما اور کالعدم قرار دی گئی تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی سفارش کی ہے۔ اس سلسلے میں این آئی اے نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک بھی عرضی دائر کی ہے تاہم اس عرضی کی سماعت 29 مئی کو ہونی متوقع ہے۔