نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبدا ﷲ نے بتایا کہ ”پی اے جی ڈی“کے پُر امن احتجاج پر انتظامیہ نے قدغن لگا دی۔
انہوں نے کہا کہ نئے سال کے پہلے ہی دن پولیس نے غیر قانونی طریقے سے لوگوں کو بند کیا۔
اُن کے مطابق انتظامیہ عام جمہوری سرگرمیوں سے خوفزدہ ہے۔
عمر نے بتایا کہ احتجاج کو روکنے کے لیے گیٹ کے سامنے پولیس نے ہفتے کی صبح گاڑیاں کھڑی کر دیں۔
نائب صدر کا کہنا ہے کہ بعض چیزیں کھبی تبدیل نہیں ہوتیں۔
”پی اے جی ڈی“ کے ترجما ن نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ گپکار ڈیکلریشن سے وابستہ سبھی رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند رکھا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداﷲ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اور ایم وائی تاریگامی کو ہفتے کی صبح کو گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
یہ بھی پرھیں : PAGD Leaders Detained: حدبندی کمیشن کے خلاف احتجاج سے قبل پی اے جی ڈی ممبران نظر بند
اُن کے مطابق گپکار ڈیکلریشن سے وابستہ سبھی رہنماؤں کو غیر جمہوری اور غیر قانونی طریقے سے گھروں میں نظر بند کیا گیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔