سرینگر: میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی جانب سے اسلامک کلینڈر کے لحاظ سے نئے سال 1444 کی آمد پر اہالیان جموں و کشمیر سمیت عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کو دلی مبارک باد اور پُرخلوص تہنیت پیش کی۔ Mirwaiz Umar greets Muslims on Islamic new year eve
بیان میں کہا گیا کہ ہر نیا سال اور نئی تقویم ہمیں احتساب نفس، احتساب خوش اور احتساب کائنات کی دعوت دیتا ہے۔ ایسے میں ہمیں اپنے ماضی سے سبق لے کر اپنے حال اور مستقبل کو بہتر اور درخشاں بنانے کی اپنی کوششیں تیز تر کرنی چاہیے اور اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور عاجزی اور انکساری کا مظاہرہ کرکے انسانیت خاص طور پر امت مسلمہ کو درپیش گونا گوں مسائل سے نجات کی خاطر خصوصی دعاﺅں کے ساتھ ساتھ باری تعالیٰ سے اپنا تعلق مضبوط اور جناب رسول رحمت ﷺ کے تئیں اپنی عقیدت اور وابستگی کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے تاکہ ہم ملت اسلامیہ کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہونے کے ناطے اپنا دینی و ملی فریضہ احسن طریقے سے انجام دینے کے اہل ثابت ہو سکیں۔
مزید پڑھیں:
انجمن نے توقع ظاہر کی اللہ کرے نیا سال ہم سب کے لیے خوشیوں اور نوید اور امن و سلامتی کا پیغام لیکر آئے۔اس مرحلے پر انجمن نے اس امر پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا کہ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی نظر بندی کو پورے تین سال ہو رہے ہیں جو کشمیری عوام کے لیے زبردست بے چینی اور اضطراب کا باعث ہے۔
انجمن نے محرم الحرام کے آغاز اور عاشورہ کے متبرک ایام کے پیش نظر میرواعظ کی فوری رہائی کی ضرورت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ موصوف پر عائد قدغنوں کو ختم کریں تاکہ میر واعظ عوام اور سماج کے تئیں اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرسکیں۔