سرینگر: انجمن نصرة الاسلام نے کشمیری زبان و ادب کے بزرگ ،سرکردہ اور کہنہ مشق شاعر، ادیب اور ممتاز دانشور پروفیسر رحمن راہیؔ کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہا ر کیا ہے۔ جاری کیے گئے اپنے تعزیتی بیان میں انجمن نے اپنی اور مسلسل نظر بند رکھے گئے صدر میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی جانب سے پروفیسر رحمن راہیؔ کی کئی عشروں پر محیط طویل ترین تعلیمی، تدریسی، علمی، ادبی اور شعری خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انکی کاوشوںکو ناقابل فراموش اور مرحوم کی وفات کو ایک دور کا خاتمہ قرار دیا ۔
بیان میں کہا گیا کہ ’’پروفسیر رحمن راہیؔ نے اپنے تعلیمی کیریئر کا آغاز انجمن کے تحت چلنے والا اولین تعلیمی ادارہ اسلامیہ اسکول راجوری کدل سے کیا اور حصول علم کے بعد ایک طویل مدت تک مذکورہ ادارے میں درس و تدریس کی خدمات انجام دیں اور عرصہ دراز تک انجمن کے ایک معزز اور فعال رکن کی حیثیت سے انجمن کے تعلیمی کاز کو آگے بڑھانے میں اپنا مثبت تعاون پیش کیا۔
- مزید پڑھیں: Prof. Rehman Rahi Passes Away کشمیری ادب کے ایک دور کا خاتمہ، پروفیسر رحمان راہی کا انتقال
’’پروفیسر رحمن راہیؔ کا روز اول سے نہ صرف میرواعظ خاندان کے ساتھ انتہائی عقیدت و محبت کے مراسم رہے ہیں بلکہ مرحوم سابق صدر انجمن، ولی کامل جنا ب میرواعظ مولانا عتیق اللہ شاہ صاحب کے ساتھ بیعت و ارادت کا بھی خصوصی تعلق رکھتے تھے۔‘‘ مرحوم پروفیسر رحمان راہیؔ کی وفات کو علمی دنیا کا ایک زبردست نقصان قرار دیتے ہوئے انجمن نے اپنے سربراہ میرواعظ عمر فاروق اور جملہ ایگزیکٹیو اراکین کی اور سے مرحوم کے فرزندان ڈاکٹر دلدار میر، ڈاکٹر جاوید اقبال اور ڈاکٹر فرحت حسین کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ’’آزمائش کے ان لمحات‘‘ میں وہ ان کے ساتھ ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے مرحوم کی مغفرت، جنت نشینی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی خصوصی دعا کی۔