نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی Member parliament Justice (r) Hasnian Masoodiنے سماجی رابطہ گاہ پر ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے بیرون ممالک سے مبینہ طور سیب کی درآمد پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسکی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
جسٹس (ر) حسنین مسعودی Justice (r) Hasnian Masoodiنے مبینہ طور سیب کی درآمد کو ’’کشمیر کی معیشت کو تباہ کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش‘‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات جموں و کشمیر کے لوگ بالعموم اور میوہ صنعت سے جڑے افراد بالخصوص ’’منصوبہ بند سازش کے تحت بے اختیار‘‘ بنائے جا رہے ہیں۔
رکن پارلیمان Member parliament Justice (r) Hasnian Masoodiنے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بیرون ممالک سے سیب کی درآمد کے بر عکس حکومت کو چاہئے کہ کشمیر میں اس وقت لاکھوں سیب کی پیٹیاں - جو برآمد کی منتظر ہیں - کو ملک کی دیگر منڈیوں تک پہنچانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کشمیری سیب کو اگر فوری طور دیگر منڈیوں تک وقت پر نہیں پہنچایا گیا تو نہ صرف میوہ خراب ہو جائے گا بلکہ میوہ صنعت سے جڑے کاشتکاروں اور تاجرین کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔
- مزید پڑھیں: میوہ صنعت پر اب ادویات کی مار
جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے بیرون ممالک سے سیب کی درآمد پر فوری طور روک لگائے جانے کے علاوہ Hasnian Masoodi on Apple Importکشمیری سیب کی برآمد کے لیے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا۔